مہنگائی میں مزید کمی کی پیشگوئی  اور زمینی حقائق


وزیراعظم شہباز شریف ے افراط زر کی شرح میں کمی اور موڈیز کی ریٹ گ میں بہتری پر اطمی ا کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی ماہری کی ستمبر میں مہ گائی کی شرح میں مزید کمی کی پیش گوئی خوش آءد ہے۔ وزیراعظم ے افراط زر کی شرح اور وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق مہ گائی کے اشاریوں میں کمی پر اظہار اطمی ا کیا۔ ا ہوں ے کہا کہ جولائی 2024ءمیں ک زیومر پرائس ا ڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی۔ حکومت معاشی اصلاحات کی پالیسی پر گامز ہے، رائٹ سائز گ پالیسی پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے جس کی گرا ی میں خود کر رہا ہوں، اس کے معیشت پر مثبت اثرات جلد مایاں ہوں گے۔ ا ہوں ے کہا کہ وفاقی حکومت اور حکومتِ پ جاب کی جا ب سے بجلی صارفی کو بلوں کی مد میں ایک بڑا ریلیف دیا گیا اور پیٹرولیم مص وعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی گئی ہے۔ہماری حکومت تمام فوائد عام آدمی تک م تقل کر ے پر یقی رکھتی ہے۔ن
اس میں کوئی شک ہیں کہ وزیراعظم شہبازشریف عوام کو ریلیف دی ے کے ہر وہ اقدامات کر رہے ہیں جو ا امساعد حالات میں ممک ہیں جبکہ معاشی ریٹ گ کے حوالے سے فچ اور موڈیز جیسی عالمی ایج سیاں بھی قوم کو اچھی تصویر دکھا رہی ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ ا سب کے باوجود عوام اب بھی مہ گائی کی چکی میں بری طرح پس رہے ہیں اور عام آدمی کیلئے ت فس کا رشتہ قائم رکھ ا عملاً مشکل ہو چکا ہے‘ یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں خودکشی کا رجحا بڑھ رہا ہے۔ اگر عالمی ایج سیوں کے مطابق پاکستا کی معیشت بہتر ہو رہی ہے اور وزیراعظم کے بقول حکومتی معاشی اور مالیاتی ٹیم کی مح ت سے معیشت میں استحکام آرہا ہے تو اس بہتر ہوتی معیشت کے ثمرات عوام کو کیوں ظر ہیں آرہے۔ بدتری مہ گائی اپ ے بے رحم پ جے گاڑے ہوئے ہیں اور عام آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی کا حصول اب بھی وبال جا ب ا ہوا ہے۔ بالخصوص بجلی کے بلوں میں ریلیف دی ے کے باوجود صارفی کو ساڑھے 300 یو ٹ تک کا بل پ درہ سے بیس ہزار روپے کا موصول ہو رہا ہے۔ طرفہ تماشا یہ ہے کہ میٹر کا کرایہ بھی ڈھائی سو سے بڑھا کر ایک ہزار روپے کردیا گیا ہے۔ بجلی کا ک کش لیتے وقت صارف میٹر اپ ی جیب سے خریدتا ہے مگر بل کی عدم ادائیگی پر ک کش کاٹ ے کے ساتھ محکمہ کی جا ب سے میٹر بھی اتارکر ضبط کرلیا جاتا ہے جو سراسر غیرقا و ی اقدام ہے۔اس وقت بدتری مہ گائی اور حکومتی معاشی پالیسیوں کے باعث عوام کی جو درگت ب ی ہوئی ہے‘ وہ اتحادی حکمرا وں کیلئے لمحہ فکریہ ہو ی چاہیے۔ حکومت عالمی ایج سیوں کی رپورٹ پر بغلیں بجا ے کے بجائے زمی ی حقائق کا ادراک کرے اور عوام کی مشکلات کو کم کر ے کے جو بھی اقدامات ممک ہیں‘ ا ہیں فوری بروئے کار لایا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

عالمی یوم جمہوریت اور پاکستان 

جمہوریت آزاد،مضبوط اور خوشحال وفاقی ریاست کی ضمانت ہے۔جمہوریت عوامی خواہشات کے مطابق نظام ریاست کی تشکیل کا نظام ہے۔ یہ ...