اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاک چین سٹرٹیجک تعلقات میں مسلسل بہتری اور سی پیک کی اپ گریڈیشن کے لئے مل کر کام کرنے کے چینی قیادت کے وژن کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت و دیگر شعبوں میں اشتراک کے فروغ کا خواہاں ہے۔ گزشتہ روز وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چینی سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا غیر مشروط ساتھ دیا ہے۔ پاک چین سٹرٹیجک تعلقات میں مسلسل بہتری اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اپ گریڈیشن کے لئے مل کر کام کرنے کا چینی قیادت کا وژن لائق تحسین ہے، پاک چین دوستی دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی امن اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت و دیگر شعبوں میں اشتراک کے فروغ کا خواہاں ہے۔ ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجیٹ پر آنے پر اظہار اطمینان کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومتی معاشی ٹیم کی محنت رنگ لا رہی ہے۔ اگست میں مہنگائی 9.6 فیصد آنا حکومتی اقدامات کی عکاس ہے۔ افراط زر میں کمی وزارت خزانہ کی اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کی پیش گوئی کے عین مطابق ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگست 2024ء میں افراط زر کی شرح 9.5 سے 10.5 فیصد کے درمیان رہے گی۔ سال 2018 ء میں بھی افراط زر سنگل ڈیجیٹ پر چھوڑ کر گئے تھے۔ ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی سے متعلق جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے پاکستان میں مہنگائی تقریباً 3 سال بعد سنگل ڈیجٹ پر آگئی اور اگست میں مہنگائی کی شرح 9.64 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کی گئی۔ افراط زر کی شرح 34 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے جو اگست میں 9.64 فیصد رہی یعنی اکتوبر 2021ء کے بعد پہلی بار ملک میں مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگست 2024ء میں سالانہ بنیادوں پر کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد رہی، جو پچھلے مہینے میں 11.1 فیصد تھی، یوں ماہانہ مہنگائی کی شرح 0.39 فیصد رہی جبکہ اگست 2023ء میں مہنگائی کی شرح 27.4 فیصد تھی۔ اس طرح مالی سال 24-25 ء کے پہلے 2 ماہ جولائی اور اگست کے دوران اوسط مہنگائی ڈبل ڈیجٹ 10.36 فیصد رہی جو پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 27.84 فیصد تھی۔ اس سے قبل آخری بار ملک میں مہنگائی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے دوران اکتوبر 2021ء میں سنگل ڈیجٹ ریکارڈ کی گئی تھی اور پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد پہلی بار اب مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر آئی ہے۔ اگست میں شہروں میں مہنگائی 0.27 اور دیہاتوں میں 0.55 فیصد بڑھی، شہروں میں شرح 11.71 اور دیہات میں یہ شرح 6.37 فیصد ریکارڈ کی گئی ۔
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تین سال میں پہلی بار مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آئی ہے، وفاق نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو 50 ارب روپے کی سبسڈی دی جبکہ پنجاب نے 201 یونٹ سے 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے اپنے صوبے اور وفاق کے بجلی صارفین کو 45 ارب روپے کی سبسڈی دی، کیا ہی اچھا ہوتا کہ ٹمبر مافیا اور تمباکو مافیا سے پیسے لینے والے بھی اپنے صوبے کے بجلی صارفین کو اس طرح کی سہولت دیتے۔ وہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان قومی اسمبلی کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ شاہد احمد کے ضمنی سوال پر انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف 2018میں 4 فیصد پر مہنگائی چھوڑ کر گئے تھے، جہاں پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی گئی، وہاں مہنگائی کا سنگل ڈیجٹ پر آنا وزیراعظم شہباز شریف کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔