لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف لاہور کے صدر شیخ امتیاز کی گرفتاری کے معاملے پر آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور اور سی سی پی او لاہورکو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز کی گرفتاری اور آئی جی پنجاب پولیس کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس چوہدری محمد اقبال نے شیخ امتیاز کی اہلیہ صائمہ امتیاز کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ درخواست میں آئی جی پنجاب پولیس کو فریق بنایا گیا ہے، شوہر کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں اور نہ وہ کسی مقدمہ میں ملوث ہیں، پولیس نے شوہر کی سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے غیر قانونی گرفتار کر لیا۔درخواست میں کہا گیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے حقائق کے برعکس شوہر کا ریمانڈ منظور کر لیا، عدالت میں آئی جی نے اپنی رپورٹ میں جھوٹ بولا اور غلط بیانی کی، عدالت غلط بیانی کرنے اور جھوٹ بولنے پر آئی جی پنجاب پولیس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔جسٹس چوہدری محمد اقبال نے ریمارکس میں کہا کہ اگر ثابت ہوا کہ رپورٹ دانستہ غلط دی گئی تو توہین عدالت کی کارروائی کروں گا۔بعد ازاں عدالت نے درخواست پر سماعت 9 ستمبر تک ملتوی کر دی۔