موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات‘ پاکستان کو شدید اقتصادی‘ صحت کے چیلنجز کا سامنا: احسن اقبال

اسلام آباد (خبرنگار+ نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے شدید اقتصادی اور صحت کے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ کسی ادارے، سیاستدان کے پاس اکیلے ماحولیاتی تبدیلیوں کا حل نہیں۔ ان خیالات کا اظہار احسن اقبال نے آغا خان یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ، پاکستان اکیڈمی آف سائنسز اور سینٹر فار اکنامک ریسرچ ان پاکستان کے تعاون سے "پاکستان میںموسمیاتی تبدیلی، صحت اور ترقی کے نتائج"  کے عنوان سے منعقد سمپوزیم کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی اور صحت اور ترقی کے نتائج: چیلنجز اور مواقع پر ماہرین، پالیسی سازوں، اور سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا گیا تاکہ پاکستان میںصحت، زراعت، خوراک کی حفاظت، ترقی اور اقتصادی شعبوں پر موسمیاتی تبدیلی کے پیچیدہ اور کثیر جہتی اثرات کو حل کیا جا سکے اور آگے بڑھنے کے لئے حکمت عملی مرتب کی جاسکے۔ سمپوزیم میں ماہرین ومقرین نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اور صحت کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ جس کا تخمینہ ملک کو اس کی جی ڈی پی کا 6-8 فیصد سالانہ کے قریب ادا کرنا پڑتا ہے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے اسلام آباد میں کچھی کینال منصوبے کی بحالی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں چیئرمین واپڈا، نیب، این ایچ اے اور وزارت پانی کے نمائندگان،  حکومت پنجاب اور حکومت بلوچستان کے سرکاری افسران اور وزارت منصوبہ بندی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اس منصوبے کا مقصد بلوچستان کو 500 کیوسک پانی فراہم کرنا، صوبے کی پانی کی اہم ضروریات کو پورا کرنا اور زراعت کے شعبے کو فروغ دینا ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے حکام کو کچھی کینال منصوبے کی بحالی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا پاکستان کے موجودہ معاشی بحران کے پیش نظر  اخراجات میں نہایت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن