فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کیلیے لازم ہے:کور کمانڈرز کانفرنس

Sep 03, 2024 | 23:06

ویب ڈیسک

راولپنڈی: کور کمانڈرز کانفرنس نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی فرد فوج کے کڑے احتسابی نظام کے عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نشان امتیاز ملٹری کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی. جس میں شرکا نے شہدا کے ایصال و ثواب کیلیے فاتحہ خوانی کی. ملک کے امن و استحکام کیلیے شہدا، افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے شہریوں کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔فورم کو خطے کی صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں آپریشنل حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی جبکہ فورم نے ملک خصوصاً بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ملک دشمن قوتوں کے خلاف اقدامات، تخریبی عناصر اور پاکستان مخالف سہو لت کاروں کی سرگرمیوں اور منفی و تخریبی عناصر کے تدارک کیلیے متعدد اقدامات پر غور کیا۔شرکا نے کہا کہ پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی. فوج ایک منظم ادارہ ہے .جس کے ہر فرد کی وفاداری ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج غیر متزلزل عزم سے مضبوط اور کڑے احتساب کے ذریعے اقدار کی پاسداری کرتی ہے. کڑے احتساب میں کسی قسم کی جانبداری اور استثنیٰ کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی. فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کیلیے لازم ہے. کوئی بھی فرد فوج کے کڑے احتسابی نظام کے عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔کانفرنس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دہشتگردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف کام کرتی رہے گی. قانونی کارروائی میں حکومت، انتظامیہ اور اداروں کو جامع تعاون فراہم کیا جاتا رہے گا۔کانفرنس میں دہشتگرد نیٹ ورکس کی ملی بھگت سے چلنے والی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ فورم نے سخت سائبر سکیورٹی اقدامات کے ذریعے قومی سائبر اسپیس کے تحفظ پر زور دیا۔فورم نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تحریک آزادی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔اس موقع پر آرمی چیف نے ایک مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی اہمیت کو اُجاگرکرتے ہوئے کہا کہ ”پاک فوج دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف ضروری اور قانونی کارروائی کرنے میں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جامع تعاون فراہم کرتی رہے گی‘‘۔فورم نے دہشت گرد نیٹ ورکس کی ملی بھگت سے چلنے والی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف جاری کوششوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا جبکہ سخت سائبر سیکیورٹی اقدامات کے ذریعے قومی سائبر اسپیس کے تحفظ پر زور دیا۔ اعلامیے کے مطابق فورم نے بھارت کے زیرِ قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا شکار کشمیری عوام کے ساتھ، اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے تحریک ِ آزادی کے شہداء کو خراج ِ عقیدت پیش کیا جبکہ اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں پر جاری بربریت اور نسل کشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔فورم نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اعتماد اور پیشہ ورانہ مہارت کے حصول میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔

علاوہ ازیں فورم نے اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں پر بربریت اور نسل کشی کی بھی شدید مذمت کی اور فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اعتماد اور پیشہ ورانہ مہارت میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔

مزیدخبریں