ڈیرہ غازی خان میں حضرت سخی سرور کے مزار پرعرس کی تقریبات کے دوران یکے بعد دیگرے تین خودکش حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے چار مبینہ دہشتگردوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق دہشتگردوں کا تعلق شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی سے ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے خودکش حملہ آور کی پہنچان اسماعیل کے نام سے ہوئی ہے تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔ خودکش دھماکوں کا مقدمہ تھانہ سخی سررو میں دو نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے جبکہ پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران اب تک ڈھائی سو افراد کو گرفتارکرلیا ہے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کے لیے پانچ پانچ لاکھ جبکہ زخمیوں کے لیے پچاس پچاس ہزار امداد کا اعلان کیا ہے۔ پولیس نے سخی سرور شہر اور مزار کے ارد گرد سکیورٹی مزید بڑھادی ہے اور مزار کو زائرین کے لیے کھول دیا ہے جس کے بعد زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔حضرت سخی سرور کے مزار کے احاطے میں دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد پچاس ہوگئی ہے دھماکے میں سوسے زائد زخمی ہوئے تھے۔