لیبیا....فوج اور مخالفین میں شدید لڑائی‘ مزید پچاس افراد ہلاک‘ شامی صدر نے نیا وزیراعظم نامزد کر دیا

طرابلس + صنعا (آئی این پی+ این این آئی + بی بی سی اردو) لیبیا کے مختلف شہروں میں حکومتی فورسز اور مخالفین کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے جس میں مزید 50 افراد جاں بحق ہوگئے۔ مخالفین نے البریقہ شہر پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ نیٹو کے ترجمان نے کہا کہ شہریوں پر حملے تشویشناک ہیں۔ فرانس کا کہنا ہے کہ مخالفین کو مسلح کرنیکا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ مخالفین سے مذاکرات کیلئے برطانوی وفد بن غازی پہنچ گیا۔ یمن میں گزشتہ روز بھی ہزاروں افراد نے ریلی نکالی پولیس کی فائرنگ سے 250 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ شامی صدر نے سابق وزیر عدیل صفر کو حکومت بنانے کی دعوت دیدی۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق مخالفین نے گھمسان کی لڑائی کے بعد البریقہ شہر پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ البریقہ شہر کے اندر اور باہر خونریز جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اجدابیا اور البریقہ کے درمیان سڑک پر لیبیا کے 7 فوجیوں کی لاشیں اور دس تباہ شدہ ٹرک دیکھے گئے ہیں۔ فرانسیسی نیوز ایجنسی کے مطابق طرابلس کے جنوب مغرب میں واقع قصبے کیتلا میں لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومتی فورسز نے کئی راکٹ حملے کئے جن میں 30 سے زائد افراد مارے گئے۔ ادھر بن غازی میں مخالفین کے ترجمان عبدالحافظ نے نیٹو کے فضائی حملے میں اپنے 13 ساتھیوں کی ہلاکت کو افسوس ناک واقعہ قرار دیا۔ سویڈن کے 3 لڑاکا طیارے لیبیا کے مشن میں حصہ لینے کےلئے جنوبی علاقے رونی بے سے سارڈینیا چلے گئے۔ کینیڈا کاچارلوٹی ٹاﺅں فریٹ بحیرہ روم میں قذافی کے خلاف جاری حملوں میں حصہ لینے کیلئے پہنچ گیا۔ یمن کی متحدہ اپوزیشن نے صدر علی عبداللہ صالح سے اقتدار اپنے نائب کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نئے شامی وزیراعظم 2 روز میں نئے وزیراعظم کا اعلان کرینگے۔ دریں اثناءبرطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اس کی لیبیا کے سابق وزیر خارجہ موسیٰ کوسا کے ساتھ ان کے استثنیٰ کے بارے میں کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔
لیبیا/ لڑائی

ای پیپر دی نیشن