لاہور (چودھری اشرف/سپورٹس رپورٹر) پاکستانی سابق ٹیسٹ کرکٹر یونس احمد نے کہا ہے کہ دورہ جنوبی افریقہ کے لئے ٹیم کا انتخاب میرٹ پر نہیں ہوا، مکمل فارم اور فٹ کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیا جاتا تو رزلٹ یکطرفہ نہ ہوتا۔ تین دن میں ٹیسٹ میچز ختم ہو گئے جو انتہائی شرم کی بات ہے۔ نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹرز یونس احمد کا کہنا تھا کہ جون میں انگلینڈ میں منعقد ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں قومی ٹیم کو جینوئن آل را¶نڈر کی ضرورت ہے شاہد آفریدی جینون آل را¶نڈر نہیں رہے ہیں انہیں صرف بطور با¶لر استعمال کیا جائے تو فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ ٹیم کو بیٹنگ کوچ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ایک بہترین کوچ ہی کھلاڑیوں کو وکٹ پر ٹھہرنے کے بارے میں بتا سکتا ہے۔ آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت کی ٹیمیں بیٹنگ کوچ کی وجہ سے ہی حریف ٹیموں پر سبقت حاصل کئے ہوئے ہیں۔کوچ ملکی ہو یا غیرملکی اس میں اتنی صلاحیت ضرور ہونی چاہئے کہ وہ کھلاڑیوں کی غلطیوں پر قابو پا سکے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف اوپنر محمد حفیظ ایک ہی غلطی پر آ¶ٹ ہوتے رہے کسی نے ان کی غلطی پر کام کرنے کی کوشش نہیں کی۔ ناصر جمشید اچھا کھلاڑی ہے لیکن سوئنگ گیند پر فٹ ورک کی وجہ سے کامیاب بلے باز نہیں بن سکتا۔ دورہ جنوبی افریقہ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کو آفر کی تھی کہ اہم دورہ میں قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ کے طور پر خدمات انجام دینے کو تیار ہوں لیکن مجھے کوئی جواب ہی نہیں دیا گیا۔ آج کی ٹیم تین دن میں ٹیسٹ میچ ختم کرے تو دکھ ہوتا ہے۔ انضمام الحق عظیم بلے باز رہا ہے لیکن اس میں بیٹنگ کنسلٹنٹ کی خوبیاں بھی ہیں کہ نہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بیٹنگ کوچ کے لئے جب درخواستیں مانگی تھیں تو میں نے بھی اپلائی کیا تھا لیکن مجھے بعد میں کسی نے کوئی رابطہ ہی نہیں کیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ کی آفر ہوئی تو میں ملک کی خدمت کرنے کے لئے تیار ہوں۔