مسئلہ کشمیر پر بیک چینل ڈپلومیسی فضول مشق ہے: حافظ سعید

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ منظم سازشوں اور منصو بہ بندی کے تحت قرآنی آیات اور سیرت رسول کو تعلیمی اداروں کے نصاب سے نکالا جارہا ہے۔ نوجوان نسل کو دین اسلام سے برگشتہ کرنے کیلئے فحاشی و عریانی پھیلانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ معاشرے کی صحیح اصلاح کیلئے دنیاوی علوم و فنون کے ساتھ دینی تعلیم کی اشد ضرورت ہے۔ ایسے تعلیمی ادارے بنائے جائیں جن کا مقصد تجارت کی بجائے معاشرے کی اصلاح ہو اور وہاں دنیا کے ساتھ دینی تعلیم بھی دی جائے۔ وہ گذشتہ روز مدینہ ٹاﺅن فیصل آباد میں المیزان سکولز اینڈکالج کی سالانہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر پرنسپل سپیریئر کالج فیصل آباد چوہدری محمد یوسف، محمد یٰسین پرنسپل لاہور لائسیم، المیزان ایجوکیشن سسٹم کے پرنسپل عبدالغفار اور سرپرست شیخ نثاراحمد جبکہ تاجر رہنما منور شیخ نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر بیک چینل ڈپلومیسی فضول مشق ہے‘ کشمیریوں کی مرضی کے برعکس مسلط کردہ کوئی حل کشمیری و پاکستانی قوم قبول نہیں کرے گی۔بھارت امریکہ کے خطہ سے نکلنے کے بعد مقبوضہ کشمیر پر زیادہ دیر تک غاصبانہ قبضہ برقرار نہیں رکھ سکے گا۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ و یورپ اسلامی تعلیم دینے والے تعلیمی اداروں سے سخت خوفزدہ ہیں۔ ہم نے اس میدان میں بھی دنیائے کفر کا مقابلہ کر کے نوجوان نسل کو یہ سب چیزیں واپس لوٹانا ہیں اور اسلامی کردار کی دعوت عام کر کے امت کی حفاظت کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی این جی اوز کے زیر انتظام چلنے والے تعلیمی ادارے معاشرے میں فساد پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔ مسلمان اپنے بچوں کو انگریزی اور سائنس کے علوم و فنون ضرور سکھائیں لیکن انہیں انگریز نہیں بننا چاہئے۔ جماعة الدعوة کے زیر انتظام ملک بھر میں لڑکوں اور لڑکیوں کے 250 سکول چل رہے ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ انگریز نے تعلیمی نظام میں تبدیلیاں کر کے مسلمانوں کو تقسیم کیا اور ان کے عقیدے و اخلاق برباد کئے۔ ہم نے اپنے بچوں کو سائنس کے جدید علوم و فنون سکھانے ہیں، یہ چیزیں مسلمانوں کا ورثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتوں کی جانب سے پاکستان کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔
حافظ سعید

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...