لاہور (خبر نگار) سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ کا طرز عمل قابل قبول نہیں۔ نگران وزیر اعلیٰ بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ سے قبل ریٹائرڈ بیورکریٹس کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے اور الیکشن کمشن کی ہدایات کی روشنی میں فوری اقدام کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کس قدر ستم ظریفی کی بات ہے کہ الیکشن کمشن نے تو صوبائی حکومتوں کو بیوروکریسی میں ردوبدل کرنے کی ہدایات دی ہیں لیکن پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ نے ایس ایچ اوز سے صوبائی سیکرٹریوں تک تعینات موجودہ اہلکاروں کو تبدیل کرنے کے عزم کے اظہار کے باوجود کنٹریکٹ پر تعینات بیورو کریٹس مثلاً میٹرو بس چیف و دیگر متعدد افسران جن کی وفاداریاں شریف برادران سے وابستہ ہیںکو فارغ کرنے کے وعدے سے منحرف ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ آیا کس چیز نے نگران وزیر اعلیٰ کو اپنے اولین فیصلے پر نظرثانی پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا ہو سکتا ہے نگران وزیر اعلیٰ ان عناصر سے متاثر ہوئے ہوں جو ملک کے سب سے بڑے صوبے میں آئندہ انتخابات کی غیر جانبداریت پر اثرانداز ہونے کے لئے مذکورہ بیوروکریٹس کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ سے پُرزور اپیل کی کہ وہ فوری اقدام کرتے ہوئے شہباز شریف کے وفادار بیوروکریٹس کو فارغ کریں بصورت دیگر پیپلز پارٹی اس ایشو کو تمام فورمز پر اٹھانے پر مجبور ہو گی کیونکہ ان بیوروکریٹس کا اپنے عہدوں پر براجمان رہنا سپریم کورٹ کے فیصلے اور الیکشن کمشن کی ہدایات کے صریحاً خلاف ہے۔