لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریکِ پاکستان کے ممتاز کارکن آغا نصیر احمد گزشتہ روز قضائے الٰہی سے انتقال کر گئے۔ وہ ایوانِ کارکنان تحریکِ پاکستان لاہور میں جمعرات کی دوپہر کو منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران بے ہوش ہوگئے۔ انہیں موقع پر موجود ڈاکٹر فرزانہ نذیر اور ڈاکٹر غلام فرید نے ابتدائی طبی امداد دی اور فوری طور پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی لے گئے جہاں ڈاکٹروں کی انتھک کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکے۔ مرحوم کی عمر 83 برس تھی۔ انہوں نے پسماندگان میں دو بیٹے بریگیڈیئر اقتدار نصیر اور کرنل نامدار نصیر چھوڑے ہیں۔ ان کی نماز جنازہ آج جمعہ 4 اپریل کو خالد مسجد کیولری گراﺅنڈ لاہور میں بعد نماز جمعہ ڈیڑھ بجے دوپہر ادا کی جائے گی۔ مرحوم نے زمانہ طالبعلمی میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا اور مسلم لیگ کا پیغام پنجاب کے دُور دراز علاقوں تک پہنچانے کے لئے شب و روز محنت کی۔ قیامِ پاکستان کے بعد مہاجرین کی بحالی اور تحریک پاکستان میں نمایاں خدمات انجام دینے پر ان کو 2001ءمیں تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کی جانب سے گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر مجید نظامی‘ ڈاکٹر رفیق احمد‘ کرنل (ر) جمشید احمد ترین‘ جسٹس (ر) میاں محبوب احمد‘ بیگم ناصرہ جاوید اقبال‘ پیر سید محمد کبیر علی شاہ‘ لیفٹیننٹ جنرل (ر) ذوالفقار علی خان‘ ولید اقبال‘ بیگم مہناز رفیع‘ بیگم ثریا خورشید‘ ڈاکٹر پروین خان‘ بیگم بشریٰ رحمان‘ پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی‘ ڈاکٹر اجمل نیازی‘ کرنل (ر) اکرام اﷲ خان‘ ایم اے شیدا‘ میاں فاروق الطاف اور شاہد رشید نے اظہارِ تعزےت کرتے ہوئے ان کی قومی و ملی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اوردعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنی جواررحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
انتقال