اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف خان نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت سعودی عرب نے اس سال پوری دنیا کے حجاج کے لئے سعودی عرب میں 40 روز کے لئے کھانے کے پیکج کا حصول لازمی قرار دے دیا ہے۔ حکومت پاکستان نے پاکستانی حجاج کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دینے کی درخواست کی لیکن اس درخواست کو پذیرائی حاصل نہیں ہوئی تاہم انہوں نے سعودی سفیر عبد العزیز ابراہیم الغدیر سے استدعا کی کہ پاکستانی حجاج کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے کیونکہ پیکج کے تحت ملنے والا کھانا پاکستانی ٹیسٹ کے مطابق نہیں ہوتا۔ انہوں نے یہ بات حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان اسلام آباد (ہوپ) کی ایوارڈز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ حج ایک مقدس فریضہ ہے وزارت مذہبی امور میں کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی اگر کوئی شکایت ہو تو مجھ سے براہ راست رابطہ قائم کیا جائے۔ سعودی عرب کے سفیر عبد العزیز ابراہیم الغدیر نے کہا کہ پاکستانی حجاج سعودی عرب میں غیر ملکی نہیں سعودی عرب ان کا اپنا ہی ملک ہے‘ سعودی عرب حجاج کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گا۔ اسلام آباد اور کراچی میں ویزا سیکشن میں ویزا کی سہولت میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے دروازے ہر وقت اہل پاکستان کے لئے کھلے ہیں۔ وفاقی وزارت مذہبی امور کے سابق سیکرٹری آغا رضا قزلباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں وزارت مذہبی امور میں کرپشن ختم کر دی گئی۔
کھانا پیکج