مکرمی! بناسپتی گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں حکومت پنجاب کی طرف سے دوسری بار مزید کمی کی گئی ہے جو کہ اچھی بات ہے۔ اس طرح عوام کو حکومت کی طرف سے کچھ تو ریلیف ملا۔ حکومت نے اشتہار اخباروں میں چھپوا کر قیمتوں میں کمی کی وضاحت بھی کر دی اور پیکنگ پر کم کی ہوئی قیمتیں پرنٹ کرنے کی بھی ہدایت کر دی تاکہ دکاندار پرانی اور زیادہ قیمتیں وصول نہ کر سکیں۔ لیکن قیمتوں کو صرف ڈبے پر پرنٹ کرنا کافی نہیں حکومت اس بات کو یقینی بنائے اور دکانداروں کو سختی سے یہ ہدایت بھی دے کہ وہ اپنی دکانوں پر نئے ریٹ لکھ کر لازمی طور پر آویزاں کریں اور گاہک کو بھی لازم ہے کہ وہ نئی قیمت پر ہی خرید کرنے پر زور دے۔ لیکن ہوتا یہ ہے کہ فوڈ مینو فیکچررز تو قیمتیں کم کر دیتے ہیں مگر خورد فروش دکاندار اور ڈسٹری بیوٹر حضرات کم کی گئی قیمتوں پر اسٹکر لگا کر یا انہیں کھرچ کر اپنی طرف سے پرانی قیمتیں لکھ کر گاہک کو گمراہ کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ اکثر دکاندار ایکسپائری کی تاریخ اگر گزر چکی ہو تو اسے بھی کھرچ کر مٹا دیتے ہیں جو صارف کی صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ حکومت کو اس طرف سختی سے توجہ دینی چاہئے تاکہ صارفین کو جائز نرخوں پر کھانے پینے کی کارآمد چیزیں مل سکیں۔(محمد رمضان سوشل ورکر لاہور)
قیمتوں میں کمی اور دکانداروں کا ردعمل
Apr 04, 2015