پاناما میں قائم قانونی ادارے موساک فونسیکا کے پاس موجود ایک کروڑ سے زائد دستاویزات ہیں جن میں مختلف مالک کے سربراہان اور افسران کے ٹیکس بچانے اور جائیدادیں بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ان دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کمپنی کیسے اپنے گاہکوں کا کالا دھن سفید کرنے، پابندیوں سے بچنے اور ٹیکس چوری کرنے میں مدد فراہم کرتی تھی۔ موساک فونسیکا کا کہنا ہے کہ وہ 40 برسوں تک بےداغ طریقے سے کام کرتی رہی ہے، اور ان پر کبھی کسی قسم کا مجرمانہ الزام نہیں لگا۔ ادارے کے مطابق وہ ’ہر ممکن احتیاط سے کام کرتے ہیں۔ اگر ہمیں کسی مشکوک سرگرمی یا بدمعاملگی کا پتہ چلا تو فوراً اسے حکام کے علم میں لایا جاتا ہے۔ موساک فونسیکا کا کہنا ہے کہ آف شور کمپنیاں دنیا بھر میں پائی جاتی ہیں اور انھیں کئی جائز مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ موساک فونسیکا کی یہ دستاویزات پچھلے 40 برسوں میں روزمرہ کی سرگرمیوں کا احاطہ کرتی ہیں۔ ادارے کے انکشافات ’آف شور‘ دنیا کو پہنچنے والا سب سے بڑا صدمہ قرار دئیے جارہے ہیں۔