اسلام آباد(نامہ نگار) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سینیٹر سیف اللہ بنگش، سی ڈی اے انتظامیہ اور دیگر کے خلاف جی سکس میں شادی ہال کے کمیونٹی پلاٹ پر کمرشل پلازہ تعمیرکرنے، وفاقی اردو یونیورسٹی کے قائممقام وائس چانسلر سلیمان ڈی محمد کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور پاکستان ہلال احمر کے خلا ف شکایات کی انکوائری کا حکم دے دیا۔ افسران کی غیر قانونی کمرشل پلازہ کی تعمیر کے دوران مبینہ خاموشی کانوٹس لیتے ہوئے شکایات کی جانچ پڑتال کا ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی کو حکم دیا ہے۔ اجلاس میں سید تنویر حسین گیلانی ، سابق وفاقی وزیر اور سابق صدر انجمن اسلامیہ ملتان کے خلاف انجمن اسلامیہ ملتان جنرل ضیاء کے دور میں شاہ شمس روڈ پر انجمنِ اسلامیہ ملتان کو قیمتی زمین فلاحی کاموں کیلئے الاٹ کی گئی جس پر شروع میں انجمنِ اسلامیہ ملتان اور ایک تعلیمی ادارہ قائم کیا گیاجس کو بعد میں نقصان ظاہر کرتے ہوئے بند کر دیا گیا۔ بعدازاں تنویر گیلانی، سابق وفاقی وزیر نے مذکورہ اراضی نہ صرف اپنے ذاتی مصرف میں رکھی بلکہ پھر اس کو مبینہ طور پرغیر قانونی کمرشل استعمال کیلئے پرائیویٹ لوگوں کو دے دی۔ پرائیویٹ لوگوںنے اس پر نہ صرف2 شادی ہال اور ایک سکول تعمیرکیا جن کا ملین روپے کا کرایہ غیر قانونی طور پر مذکورہ سابق وزیرنے وصول کیا۔اجلاس میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پاکستان ہلال احمر فنڈز میں پنجاب کے کالجوں/سکولوں کے تقریباََ 3 ملین طلباء سے 100 روپے ہر ماہ فی طالب علم جمع کرواتا ہے۔ پاکستان ہلال احمر کے فنڈز جو کہ تقریباً اٹھارہ کروڑ سالانہ بنتے ہیں وہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب پاکستان ہلال احمر کے اکائونٹ میں فنڈز مبینہ طور پر ٹرانسفر نہیں کرتا جس کا نوٹس لیتے ہوئے چئیرمین نیب نے ڈی جی لاہور کو شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیا۔نیب بلوچستان نے سابق ایکسیئن صنعت وحرفت کے خلاف کروڑوں روپے کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا، ملزم کے اکاؤنٹس سے 10کروڑ کا سراغ لگا لیا گیا، کروڑوں روپے کی بے نامی جائیدادوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔