سیاسی معاملات میں اداروں کی مداخلت ضرورت سے زیادہ بڑھ گئی: ساجد میر

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات میں اداروں کی مداخلت ضرورت سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ آنے والے انتخابات میں مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا، کشمیر اگر لڑکر نہیں حاصل کرسکتے تو کم ازکم سفارتی کوششیں تو تیز کی جاسکتی ہیں۔ نواب زادہ نصراللہ کے بعد کشمیر کمیٹی کی کارکردگی صفر ہے۔کشمیر کمیٹی میں سینٹ کے ارکان بھی شامل کیے جائیں۔ ایران کو دوسرے ممالک میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔ حوثی باغیوں کی میزائلوں سے مقدس سرزمین کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شرمناک اور افسوس ناک ہے۔ بدقسمتی سے ایران حوثی باغیوں کی سرپرستی کررہا ہے۔ جو عالمی قوانین کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ ایم ایم اے کو 2002ء کی طرح کامیابی ملنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ اداروں کو جمہوریت نے ہمیشہ احترام دیا ہے مگر ووٹوں کا تقدس ہمیشہ پامال کیا گیا، سیاستدان بھی کرپٹ اور غلط ہوسکتے ہیں مگر میرے نزدیک مینڈیٹ چرانا اور مرضی کے نتائج حاصل کرنا اس سے زیادہ بڑی کرپشن ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے کشمیر کا ز کو بہت نقصان پہنچایا، کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں۔ انہیں اسلام اور پاکستان سے محبت کی سزا دی جارہی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن