لاہور (میاں علی افضل سے) وزیراعلی شہباز شریف کے احکامات پر 70 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پرائیویٹ سکولوں میں ٹیکسٹ بک بورڈ کی منظور شدہ کتابیں پڑھائی جائیں گی۔ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے پارٹنر سکولوں میں بھی منظور شدہ کتابیں پڑھائی جائیں گی کوئی بھی پرائیویٹ سکول بغیر منظور شدہ کتابیں سکولوں میں نہیں پڑھا سکے گا۔ احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والے سکول مالکان کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے اور لاکھوں روپے جرمانہ بھی ہو گا اس حوالے سے محکمہ پولیس کو بھی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں کہ وہ پرائیویٹ سکولوں میں اچانک چھاپے مارے اور بغیر این او سی سلیبس پڑھانے والے سکول مالکان کے خلاف کارروائی کریں متعدد پرائیویٹ سکولوں میں متنازعہ، غیراخلاقی اور غیر معیاری سلیبس پڑھایا جا رہا تھا جس کی روک تھام کے لئے پنجاب اسمبلی میں قانون پاس ہوا اور اب اس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ سکولوں کے طلبا بھی ہمارے بچے ہیں اور پاکستانی ہیں ان کو غلطیوں سے پاک کتابوں کی فراہمی ہماری اولین ذمہ داری ہے افسوس ہے 70 سال میں یہ ممکن نہیں ہو سکا تھا۔ بہت سے پبلشروں کی جانب سے کتابیں ٹیکسٹ بک بورڈ میں جمع کروا دی گئیں ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے کتابوں کی مکمل جانچ پڑتال کے دوران متعدد غلطیاں نکالی گئیں اور فلٹریشن کا یہ سلسلہ متعدد بار دہرایا گیا تاکہ غلطیوں سے پاک کتابوں کی فراہمی طلبا کو یقینی بنائی جا سکے مکمل چیکنگ کے بعد ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے ابتدائی طور پر 60 کے قریب کتابوں کو این او سی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ یہ این او سی پاکستان میں رجسٹرڈ کینٹاب (Cantab) پبلشرز کو دئیے گئے ہیں۔ یہ واحد پبلشرز ہے جس کی کتابوں کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد اسے این او سی دئیے گئے ہیں جبکہ باقی کتابوں کو بھی مکمل چیکنگ کے بعد این او سی جاری کئے جائیں گے اور پرائیویٹ سکولوں میں غلطیوں سے پاک کتابیں پڑھائی جائیں گی۔ ٹیکسٹ بک بورڈ پنجاب بھر کے سکولوں میں پڑھائی جانے والی ہزاروں کتابوں کو چیک کر رہی ہے اور ان کی فلٹریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے۔