اسلام آباد (شفقت علی، فواد یوسف زئی، نیشن رپورٹ + وقائع نگار خصوصی + نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری پاکستان کی لائف لائن ہے، وفاقی کابینہ کی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک ملکی ترقی میں مدد کرے گی۔ کابینہ کو سی پیک پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کی بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سی پیک کے تحت توانائی منصوبے جاری رہیں گے۔ اجلاس میں شریک ایک وفاقی وزیر نے نیشن کو بتایا کہ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کیخلاف بھارتی سازشیںناکام بنادیں گے۔ کشمیر ضرور آزاد ہوگا ہم مسئلہ کشمیر کو تمام فورمز پر اٹھائیں گے۔ قبل ازیں کابینہ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا جس میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کیخلاف ایک قرارداد بھی منظور کی گئی۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ مقرر کیا جائے۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمت کی سات یادداشتوں پر دستخط کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ وزیراعظم آفس میں منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آڈٹ اوور سائٹ بورڈ کی 2017ء کیلئے آڈٹ شدہ مالی سٹیٹمنٹ اور سالانہ رپورٹ پیش کی گئی۔ کابینہ نے 2017-18ء کیلئے بار کونسلوں اور بار ایسوسی ایشنوں کیلئے امداد کی تخصیص کیلئے سیلنگ کی بھی منظوری دی۔ کابینہ اجلاس کے دوران یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کے تقرر کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے پریوینش آف سمگلنگ آف مائیگرنٹ آرڈیننس 2018ء کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ڈائریکٹر جنرل پورٹس اینڈ شپنگ کو پورٹ قاسم اتھارٹی کراچی کے چیئرمین کے عہدے کا اضافی چارج دینے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔ کابینہ کو توانائی کے شعبہ، بنیادی ڈھانچہ، صنعتی تعاون اور گوادر کی ترقی سمیت چین۔پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالہ سے تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔ سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کابینہ کو بتایا گیا کہ توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اقتصادی راہداری کے پہلے مرحلہ کے بڑے شعبے ہیں۔ اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے مختلف منصوبوں سے 17 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی ان کی تکمیل پر قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سی پیک ملک کے بالخصوص کم ترقی یافتہ علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے میں نمایاں مدد دے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ سی پیک سے مجموعی ملکی پیداوار میں اضافہ اور معیشت کے مختلف شعبوں کو مربوط بنانے میں مدد ملے گی۔ کابینہ نے قومی شناختی کارڈ اور سمندر پار پاکستانیوں کیلئے قومی شناختی کارڈ کی قیمتوں کے حوالہ سے بھی سمری کی منظوری دی۔مزید برآں وزیراعظم کی صدارت میں انرجی کمیٹی کے اجلاس میں رمضان المبارک میں بجلی کی دستیابی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سحر و افطار کے دوران بجلی بلاتعطل فراہم کی جائے۔ دریں اثناء وزیراعظم سے چین اور سعودی عرب کے سفیروں نے بھی الگ الگ ملاقات کی۔ 108 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکاء نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیورو کریسی کو ریاست کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر بدلتی ہوئی دنیا کی نئی حقیقتوں کو اپنانا چاہئے۔ پاکستان کو معاشی‘ سیکورٹی سمیت متعدد چیلنجز درپیش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کا مقابلہ مسلسل عمل ہے۔ اس میں انتہا پسندی کا باعث بننے والی وجوہات اور عوامل کو دیکھنا چاہئے۔ پاکستان واحد ملک ہے جس نے بڑی قربانی دے کر دہشت گردی کو شکست دی ہے۔ علاوہ ازیں نیشن نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں (ڈسکوز) بجلی کی مکمل طلب پوری کرنے سے گریزاں ہیں اور وہ مزید نقصان سے بچنے کیلئے بجلی کی پیداوار کو مزید بڑھانے سے انکار کررہی ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بیورو کریسی کو ریاست کی ریڑھ کی ہڈی ہونے کے ناطے مؤثر ریاستی انتظام اور بہترین فیصلہ سازی کیلئے تیزی کے ساتھ تبدیل ہوتے ہوئے دنیا کے نئے حقائق اپنانے چاہئیں، تکنیکی نوعیت کے پیچیدہ مسائل خصوصی تربیت اور موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال کے متقاضی ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں وزیراعظم آفس میں نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے 108ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکائ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے جن میں اقتصادی مسائل، سیکورٹی کے چیلنج اور سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق معاملات شامل ہیں۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے ملاقات کی ملاقات میں باہمی دلچسپی سے متعلق تمام امور پر تبادلہ خیال کیا ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کومزید مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا اس کے علاوہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کا ہے کہ پاکستان عالمی ادارہ خوراک کیساتھ طویل عرصہ سے منسلک ہے ‘ پاکستان موجودہ امداد و بحالی کی کارروائیوں کیلئے 5 کروڑ ڈالر ادا کر رہا ہے‘ دنیا بھر میں عالمی ادارے کی اپنے مقاصد کے حصول کیلئے کاوشیں لائق تحسین ہیں،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یہ بات منگل کو اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ ایم بیسلے سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے چینی سفیر ژائوجنگ نے ملاقات کی، جس میں باہمی مفاد کے معاملات اور وزیر اعظم کے آئندہ دورہ چین سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ منگل کووزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے چین کے سفیرژائوجنگ نے ملاقات کی، ملاقات میں وزیر اعظم کے آئندہ دورہ چین اور بائو فورم میں شرکت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں باہمی مفاد کے معاملات پر بھی بات چیت کی گئی۔ دریں اثناء وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی تعلیم وتحقیق کے فروغ اور اسلامی اقدار کی ترویج میں نمایاں مقام رکھتی ہے، کسی بھی ملک کی معاشی و سماجی ترقی کا انحصار جدید تحقیق پر ہے، طلبہ یکسوئی کے ساتھ اپنی پوری توجہ تحقیق پر دیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یہ بات چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد کی قیادت میں ملنے والے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی محققین کے طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔