فیصل آباد/ جڑانوالہ/ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کی طالبہ عابدہ اور چھ سالہ مبشرہ سے زیادتی اور قتل کے خلاف جڑانوالہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال، وکلاء نے بھی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ جڑانوالہ کی مذہبی، کاروباری، سماجی تنظیموں اور بار ایسوسی ایشن کی طرف سے بھرپور احتجاج کیا گیا اور ٹائر جلا کر سڑکیں ٹریفک کے لئے بند کر دی گئیں۔ چیف جسٹس نے 7سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کا نوٹس لے لیا ہے۔ پوسٹ مارٹم میں بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس روایتی بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ مظاہرین نے پولیس اور انتظامیہ کو انتباہ کیا کہ اگر ان واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا جبکہ پولیس نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن، ایس پی سی آئی اے، ایس پی جڑانوالہ کی سربراہی میں تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو واقعہ کا سراغ لگا کر ملزموں کی گرفتاری کو یقینی بنائے گی۔ جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کے طلبہ نے احتجاج بھی کیا اور انہوں نے یونیورسٹی گیٹ کے سامنے روڈ بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا اور عابدہ کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ طلبہ نے کہا کہ اگر عابدہ کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو تدریسی عمل کا بائیکاٹ کر کے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کر دیں گے۔ جڑانوالہ میں پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود رہی تاہم مظاہر ین نے سول ہسپتال اور سٹی ایس ایچ او میاں عابد کا گھیرائو کر لیا اور پتھرائو شروع کر دیا۔ احتجاج کے دوران آنے والی ایس پی جڑانوالہ شہباز الٰہی کی گاڑی پر بھی مظاہر ین نے پتھرائوکیا جو موقع سے نکلنے میں کامیاب رہے مظاہر ین مختلف اوقات میں شہر کے مختلف بازاروں کا چکر لگاتے رہے اور کھلنے والی دکانوں کو بند کروا دیا گیا، یہ جڑانوالہ تاریخ کی کامیاب ہڑتال رہی ڈی ایس پی کھڑیانوالہ مظہر گوندل اور ایس پی جڑانوالہ شہباز الٰہی اور ایس پی سی آئی اے فیصل آباد ناصر سیال نے مظاہرین کو کنو کھلا کر مذاکرات کئے اور 24گھنٹے میں ملزموں کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی تو مظاہر ین منشتر ہوگئے۔ انجمن تاجران، ایکشن کمیٹی کے ممبر سکندر ذکی، مسلک اہلحدیث کے قاری خالد ضیائ، میاں خالد محمود، چوہدری حبیب اللہ عطار، جماعت اہلسنت حاجی نصراللہ، اہل تشیع کے سید ظفر عباس شاہ، دیو بند جماعت کے وسیم طارق تحریک انصاف کے رہنما وحید خان نیاز، یاسر رضا اعوان، جماعت اسلامی کے تحصیل امیر رانا وحید، سٹی قیم ارشد عابد بھٹہ، موبائل ایسو سی ایشن کے صدر میاں شفاقت، جنر ل سیکرٹری عامرا لاسلام، بار کے صدر رانا انیس رحمان، جنرل سیکرٹری رمضان خان نیازی اور سماجی و فلاح و بہبود کی تنظیموں نے کچہری چوک سے ریلی نکالی جو شہر کے مختلف بازاروں سے ہوتی ہوئی سینما چوک پر پہنچ کر دھرنے کی شکل اختیار کر گئی ریلی کیے شرکاء سے مقررین نے پولیس اور ہسپتال انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے خوب تنقید کی اور کہا شہر میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں، عابدہ احمد اور مبشرہ افضل کے ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں، مبشرہ افضل کی پوسٹمارٹم رپورٹ ہسپتال انتظامیہ نے ہڑتال کو ختم کرنے اور شہریوںکا غصہ ٹھنڈ ا کر نے کیلئے پولیس دبائو پر جاری کی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی پنجاب سے 48گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی ہے‘ نوٹس میڈیا رپورٹس پر لیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی جس کے مطابق بچی کے جسم پر زخموں کے 21نشان پائے گئے۔