پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنے خلاف مقدمے کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت میں روزانہ ان کا جھوٹ بے نقاب ہو رہا ہے، جو مجھے نہیں جانتے آج جان لیں کہ میں اپنے اصولوں سے پیچھے ہٹنے والا نہیں،جھوٹے مقدمات ہر سازش اور ظلم وناانصافی کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، ووٹ کی عزت کے راستے میں جو آئے گا اس کو نیست ونابود کردیں گے، پاکستان کسی کی جاگیر نہیں، 22 کروڑ عوام کی جاگیر ہے، چند لوگوں کو اجارہ داری قائم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے کسی کو پاکستان کے ساتھ ظلم نہیں کرنے دیں گے اور نہ ووٹ کو پامال ہونے دیں گے،ادھر مجھے نکالا گیا ، ادھر لاکھوں لوگوں نے جی ٹی روڈ پر استقبال کیا ،70 سال سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ اب بدلنا ہوگا ، میرے خلاف مقدمات جھوٹے ہیں آج تک ایمانداری سے کام کیا ہے، کرپشن،کک بیک اورکمیشن پرلعنت بھیجتا ہوں ، مقدمات براہ راست دکھانے سے قوم کوحقائق پتا چل جائیں گے اور عوام بھی گواہ رہیں کہ اس مقدمے میں ہے کیا، یہ ملک کسی کی جاگیر نہیں اور چند افراد کوپاکستان پر اجارہ داری قائم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہم پر مقدمہ 1962 سے چل رہا ہے جب میں اسکول میں تھا اورعمر صرف 12 سال تھی لیکن سمجھ نہیں آیا کہ کس بات پرمقدمہ چل رہا ہے، اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی تونکال کر باہرکردیا گیا،ہم نے پاکستان کو بدلنا ہے،جو ووٹ کی عزت نہیں کرے گا قوم اس کیخلاف اٹھ کھڑی ہو گی، جہاں بھی ہوا جب بھی آواز دوں گا لبیک کہنا ہے۔وہ سمندری میں چودھری شریف کی برسی سے خطاب کررہے تھے۔میاں نواز شریف نے کہا کہ میرے بھائی شہباز شریف ، مصطفیٰ شریف اور اسرار شریف سمیت تمام بزرگوں اور بھائیوں کو اسلام و علیکم ، بھائیو میں بھی عدالت سے یہاں پہنچا ہوں، میں سوچ رہا تھا عدالت میں بیٹھا کہ نواز شریف نے 3بار قوم کی خدمت کی ہے نواز شریف نے ایٹمی دھماکےکیئے۔ ہندوستان کے 5دھماکوں کے مقابلے میں 6دھماکے ہم نے کیئے۔ بڑی دنیا نے ہمیں ڈرانے کی کوشش کی مگر میں نہیں ڈرا۔ انہوں نے ہمیں پیسے دے کر روکنے کی کوشش کی، مگر ہم نے نہیں لیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے جو ہوسکا ہم نے قوم کی خدمت ۔ بجلی کے بحران کو ختم کیا۔ دہشت گردی کو جڑ سے نکال پھینکا۔ سی پیک ہم لیکر آئے۔ پاکستان بھر میں موٹرویز اور سڑکیں تعمیر ہورہی ہیں۔ لاہور ملتان موٹروے بھی اگلے مہینے کھلنے والی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ موٹروے ملتان سے کراچی تک بھی زیر تعمیر ہے۔ سمندری سے لاہور ٹول پلازہ تک آپ لوگ ایک گھنٹے میں پہنچو گے۔ میں سوچ رہا تھا کہ نواز شریف تم نے ملک و قوم کی اتنی خدمت کی ہے تو تہمیں کس بات کی پیشاں بھگتنی پڑرہی ہیں۔ ہمارے 50پشیاں ہوچکی ہیں۔ آپ ہی بتاﺅ نواز شریف کو کس وجہ کی سزا مل رہی ہے۔ اس بات کی کہ اسے ملک و قوم کی خدمت کی اور پاکستان بلندیوں پر جارہا تھا اسی بات کی ہم نے اندھیرے دور کیئے ہیں۔ اسلیئے یہاں سڑکوں کے جال بچھ رہے ہیں۔ اس بات کیلئے نااہل کیا کہ نواز شریف نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی۔ اتنی بات پر کوئی وزیر اعظم کی چھٹی کرواتا ہے، اوپر سے جعلی مقدمے بنا دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ایک روپے کی بھی نہیں ہوئی۔ کاش یہ مقدمہ براہ راست ٹی وی پر دکھایا جاتا۔ تاکہ قوم کو پتا چلے کہ اس مقدمے میں کچھ بھی نہیں۔ یہ صرف جھوٹ پر مبنی ہے۔ آج کل عدالت انکا جھوٹ بے نقاب ہورہا ہے۔ آپ بھی اپنی آنکھوں سے دیکھیں کے عدالت میں کیا ہورہا ہے نواز شریف نے آج تک ایمانداری سے کام کیا ہے میں ایک پیسہ کرپشن کا بھی نہیں سوچ سکتا۔ کسی ٹھیکے میں ایک روپیہ نہیں لیا، میں لعنت بھیجتا ہوں کرپشن پر اورکک بیکس پر ۔ ہم پر مقدمہ 1962سے چل رہا ہے جب نواز شریف 12سال کا تھا، مجھے وزارت عظمیٰ سے اور اسکے بعد پارٹی کی صدارت سے نکالا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ یہ بے عزتی اور بے توقیری آپکو منظور ہے، کیا یہ فیصلہ آپکو قبول ہے۔ مجھے بتاﺅ مجھے کیا کرنا چاہیے۔ کھڑے ہوکر مقابلہ کرنا چاہیے یا نہیں پیچھے نہیں ہٹنا۔ جو مجھے نہیں جانتے آج جالیں میں ڈت کر مقابلہ کروں گا، کیا اس مقابلے میں آپ میرے ساتھ ہو۔ میں آپکو پکاروں گا آواز دوں گایہ آواز میں جہاں سے بھی دوں گا اس پر آپ لبیک کہو گے؟ اس آواز پر میرا ساتھ دوگے؟ ۔انہوں نے کہا کہ 28جولائی کے فیصلے کے بعد جب میں اسلام آباد سے لاہور آرہا تھا تو راستے لاکھوں لوگ میرے استقبال کیلئے کھڑے تھے۔ ادھر سے سپریم نے مجھے نکالا اورادھر سے لاکھوں لوگوں نے میرا استقبال کیا۔ کاش مین ان لوگوں کو دوبارہ مل سکوں ۔ میں انہیں مل سکوں پر نا ملک سکوں مگر ہمیشہ انکو یادرکھوں گا۔ وہ میرے دل میں رہیں گے۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ میرے دل بہت تڑپ ہے کہ میں ان نوجوانوں کے کام آسکوں ۔ آپکے حق کیلئے ملازمتوں کا بندوبست کرسکوں ۔ یہاں پر سوئی گیس دی گئے ہے۔ شہباز شریف صاحب کے روڈز ، سکول اسپتال اور کالجز بنائے ہیں ۔ اگلی باریہاں کے عوام کیلئے بھی میٹرو بس بنے گی۔ سب کچھ تب ممکن ہوگا جب آپ ووٹ کو عزت دو گے۔ جب آپ لوگ ووٹ حرمت کو پہچانوں گے۔ اب ہم نے اور آپ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے ووٹ عزت کو پامال نہیں ہونے دینگے۔ ووٹ کی حرمت کو ہر قیمت پر برقرار رکھیں گے، کسی کو اس ووٹ کو اپنے پاﺅں تلے نہیں روندنے دیں گے، ووٹ کی عزت کریں گے بھی اور کروائیں گے بھی، انشاءاللہ ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات قوم تب سنے گی جب ہم ووٹ کی توقیر کو سمجھیں گے، میں جب بھی اور جہاں سے بھی آواز دوں گا آپ نے میری آواز پر لبیک کہنا ہے، آج چوہدری شریف مرحوم کی برسی ہے، وہ میرے بڑے اچھے دوست اور عظیم انسان تھے، یہ شہباز بابار ان کے فرزند ہیں، یہ میرے بچوں کی طرح ہیں، میں ان سے کہتا ہوں کہ بچو آپ بھی چوہدری صاحب کا کمایا کھا رہے ہو وہ اپنے حلقے کے عوام سے بے پناہ محبت کرتے تھے یہ بھی ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، میری دعا ہے کہ خدا ان کو جنت میں جگہ دے، خدا آپ سب کو خیر و برکت والی زندگی دے۔ انہو ں نے کہا کہ ہم نے اس پاکستان کو بھی بدلنا ہے جو پچھلے 70سالوں سے ہوتا آیا ہے وہ ہم نے نہیں ہونے دینا، ہم خدا کے فضل سے ایک باعزت قوم بنیں گے، ہم یہ بات اپنے لئے آپ کے لئے اور آپ کے بچوں کےلئے کر رہے ہیں، وعدہ کریں ووٹ کی عزت کو بحال کیں گے اس کے راستے جو رکاوٹ ڈالے گا اس کو نیست و نابود کر دیں گے، ہم اپنے ملک کےس اتھ کسی کو کھیل نہیں کھیلنے دیں گے، پاکستان پر کسی کو ظلم نہیں کرنے دیں گے، یہ پاکستان100،500بندوں کی جاگیر نہیں بلکہ 22کروڑ لوگوں کی جاگیر ہے، چند لوگوں کا راج نہیں رہے گا، یہ مناپلی قائم رکھنے کی اجازت ہم نہیں دے سکتے، میں آپ کے بچوں کے باعزت شہری بننے کےلئے آپ کا ساتھ چاہتا ہوں۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ ہم نے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی سے آپ کی جان چھڑائی ہے، آپ کو روڈ اور موٹرویز دیئے، بجلی کے کارخانے اور سوئی گیس دی ہے، یہ حشر کیا جا رہا ہے پاکستان کا، اس پاکستان پر خدا کےلئے رحم کرو، اس مخلوق نے تمہارا فیصلہ مسترد کر دیا ہے، آ کر خلق خدا کی آواز سن لو، ہم ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں ہیں، ایک شعر یاد رکھنا کہ ”اکبر نے سنا ہے اہل غیرت سے یہی، جینا ذلت سے ہو تو مرنا اچھا ہے“۔