اسلام آباد (نامہ نگار) جعلی بینک اکائونٹس کیس میں نیب راولپنڈی کی جانب سے تیار کیا گیا پہلا ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کر دیا گیا ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلی ریکوری بھی ہوگئی۔ ریفرنس میں سابق ایڈمنسٹریٹرکراچی محمد حسین سید سمیت 9کے ایم سی افسروں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ سابق صدر کے قریبی ساتھی یونس قدوائی کو بھی کیس میں ملزم نامزد کیا گیا۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے جعلی بینک اکائونٹس کیس کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ یونس قدوائی نے اپنی کمپنی پیراتھانان کے ذریعہ رفاہی پلاٹوں کی غیر قانونی طریقہ سے الاٹمنٹ کرائی جس کے ذریعہ ملزموں نے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ ملزموں نے لائبریری اور مندر کے پلاٹ غیر قانونی طور پر الاٹ کئے۔ اپنے اختیارات کا غیر قانونی استعمال کیا لہذا یہ کرپشن کے مرتکب ہوئے ہیں ، ان کو سزا دی جائے۔ ملزموں کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں اور نیب عدالت میں تمام شہادتیں قلمبند کرائے گا۔ اب عدالت ریفرنس کو سماعت کے لئے مقرر کرے گی جس کے بعد ملزموں کا ٹرائل شروع ہو جائے گا۔ ملزم یونس قدوائی پارک لین اسٹیٹس میں سابق صدر آصف زرداری کا بزنس پارٹنر ہے، ملزم یونس قدوائی پرکراچی میں مندر اور لائبریری کی زمین غیرقانونی الاٹ کرانے کا الزام تھا۔ یونس نے تحریری طور پر 60کروڑ روپے کی زمین نیب راولپنڈی کو واپس کردی۔دوسری جانب منی لانڈرنگ روکنے کیلئے سندھ میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی اجازت سے پروویژنل ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے۔ حساس ادارے سی ٹی ڈی‘ رینجرز‘ ایف آئی اے شامل ہونگے۔ پندرہ رکنی ٹاسک فورس کے سربراہ سیکرٹری داخلہ ہیں۔