نوڈیرو (نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا اجلاس سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت نو ڈیرو ہائوس میں ہوا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق فاروق نائیک اور عبداللطیف کھوسہ نے منی لانڈرنگ اور دیگر مقدمات پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کرنے یا نہ کرنے پر بھی مشاورت ہوئی۔ سی ای سی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں اور پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پی پی کے رہنمائوں نے عمران خان اور حکومت کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملکی تعمیر و قوم سازی کے عمل میں قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کردار وسیع و بے مثال ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی شہادت کو 40 برس گزرنے کے باوجود وہ نہ فقط عوام کی دلوں میں زندہ و محترم ہیں، بلکہ ان پر ہونے والے ظلم و جبر کے خلاف عوامی غم و غصہ آج بھی ایسا ہی ہے جیسے یہ ابھی چند لمحے پہلے پیش آنے والا سانحہ ہو۔ پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم و پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 40 ویں یومِ شہادت کے موقعے پر جاری کردہ اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف قائد اعظم کے ویژن و جدوجہد نے تاریخ کا رخ موڑ کر ایک نئی قوم کو جنم دیا تو قائدعوام کے فکر و سیاست نے عوامی شعور کا ایک ایسا انقلاب بپا کیا کہ جمہور دشمن قوتیں اب پاکستان میں اپنی مرضی کے نقاب نہیں لگا سکتیں؛ اور ہزار سازشوں و لاکھ ہتھکنڈوں کے باوجود جمہوری و انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے لیئے اٹھنے والی آوازوں کے ہاتھوں انہیں بار بار سیاسی مار کھانی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے سیاسی، سفارتی، معاشی اور عالمی محاذوں پر بیش بہا اور بیشمار خدمات و کارنامے محبِ وطن پاکستانیوں کے لیئے باعثِ فخر اور اہلِ نظر کے لیئے دعوتِ فکر و تحقیق ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 1973ع کا متفقہ دستور دے کر قائدِ عوام نے وفاق کی تمام اکائیوں، طبقات، گروہوں اور کمیونٹیز کو ایک اٹوٹ اتحاد کی شکل دے دی، کیونکہ وہ بنیادی طور اجتماعی عمل و ترقی میں یقین رکھنے والی شخصیت کے مالک تھے۔ اسلامی سربراہی کانفرنس اور پاک - چین دوستی کی بنیاد رکھنے کے پیچھے بھی ان کی شخصیت کا یہی پہلو بنیادی محرک تھا۔ آج کا دن ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ قائد عوام کا خونِ ناحق آج بھی انصاف کا طالب ہے۔ صدر آصف علی زرداری کی جانب سے بھیجا گیا صدارتی ریفرنس تاحال افسوسناک سست روی کا شکار ہے۔ بارہا یادہانی اور گذارشات کے باوجود انصاف ہونے کی امید دم توڑ رہی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج کی صورتحال ہر پاکستانی سے تقاضا کرتی ہے کہ ملک میں پارلیمان بالادستی اور دستور و قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیئے آگے بڑھیں۔ یہ ہی فکرِ بھٹو ہے۔اس حوالے سے سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ استحصالی قوتوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی، انہوں نے کہاکہ قائد عوام نے کچلے ہوئے طبقات کو سوچنے کے لئے شعور ،بولنے کے لیئے زبان اور فخر سے سر اٹھاکر جینے کا ڈھنگ سکھا کر استحصالی قوتوں کو شکست دی تھی۔ ان شکست خوردہ استحصالی قوتوں نے پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ عوام کو بھی انتقام کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد عوام نے نہ ہمیں ڈرنا سکھایا ہے نہ جھکنا دنیا کی کوئی طاقت ہماری سوچ پر پہرے بٹھا سکتی ہے نہ زباں بندی کر سکتی ہے۔