اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ میں جاری اصغر خان عمل درآمدکیس میں ایف آئی اے نے اپنی عبوری انکوائری رپورٹ جمع کروادی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈجی ایف آئی اے کی جانب سے ایک صفحہ کی پورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسد درانی نے ایف آئی اے کو بتایا ہے کہ اس وقت ان کی معلومات درست نہیں تھیں اور ان کے پاس اپنے بیان کے حق میں کوئی ٹھوس شواہد بھی نہیں تھے ۔واضع رہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد درانی نے 20 سال قبل سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے سیاست دانوں میں 14 کروڑ روپے تقسیم کیے تھے ۔ ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت دفاع نے اپنے جواب میں بتایا کہ تین سابق افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور ان کے خلاف سرکاری گواہوں کے بیان ریکارڈ کرائے گئے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں فوجی انکوائری افسر سویلین کو بھی طلب کرکے بیانات ریکارڈ کریں گے ۔ وزارت دفاع کے جواب میں کہا گیا ہے کہ جن افراد پر پیسے لینے کا الزام ہے ان کو بھی بیان قلمبند کرانا لازمی ہوںگے اور فوج کی کورٹ آف انکوائری انہیں طلب کرے گی ۔
اصغر خان عمل درآمدکیس ،ایف آئی اے نے عبوری انکوائری رپورٹ جمع کرادی
Apr 04, 2019