پاکستان: بچوں کے استحصال میں 11 فیصد اضافہ، روزانہ 10 سے زائد کیساتھ زیادتی

Apr 04, 2019

لاہور (نیٹ نیوز) پاکستان میں 2017ء کے مقابلے میں بچوں کے استحصال میں 11 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ملک میں روزانہ 10 سے زائد بچوں کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ یہ اعدادو شمار بچوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیم ساحل کی رپورٹ میں سامنے آئے جس میں کہا گیا کہ گزشتہ برس ملکی اخبارات میں چاروں صوبوں وفاقی دارالحکومت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بچوں کے استحصال کے 3 ہزار 832 واقعات رپورٹ ہوئے جنوری 2107ء سے دسمبر 2017ء تک اس طرح کے 3 ہزار 445 واقعات رپورٹ ہوئے تھے رپورٹ کا عنوان تھا ظالم اعدادو شمار 2018ء جسے قومی اور علاقائی سطح کے 85 اخبارات کا جائزہ لیکر بنایا گیا اور اس طرح کی رپورٹس جاری کرنے کا سلسلہ گزشتہ 18 برسے جاری ہے بچوں کے استحصال کے ان 3 ہزار 832 واقعات میں سے 55 فیصد واقعات لڑکیوں کے ساتھ جبکہ 45 فیصد واقعات لڑکوں کے ساتھ زیادتی کے تھے۔ اغواء کے 932 زیادتی کے 589 ریب کے 537 بچوں کی گمشدگی کے 452 ریپ کی کوشش کے 345 اجتماعی زیادتی کے 282 واقعات اجتماعی زیادتی کے 156 اور کم عمری کی شادی کے 99 واقعات رپورٹ ہوئے گزشتہ برس پرورٹ ہونے والے کل واقعات میں سے 72 فیصد رہی علاقوں جبکہ 28 فیصد شہری علاقوں میں رونما ہوئے۔ ملک بھر میں پیش آنے والے واقعات کے نصب سے زائد یعنی 63فیصد پنجاب 27 فیصد سندھ 4 فیصد خیبر پی کے 3 فیصد اسلام آباد 2 فیصد بلوچستان میں پیش آئے جبکہ آزاد کشمیر میں 34 اور گلگت بلتستان کے 6 واقعات رونما ہوئے 2 ہزار 32 واقعات بچوں کے جنسی استحصال کے تھے جس میں سے 51 فیصد واقعات میں لڑکیوں جبکہ 49 فیصد میں لڑکوں کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا عمر کے لحاظ سے دیکھا جائے تو پیدائش سے 5 سال کی عمر اور 16 سے 18 سال کی عمر کی لڑکیاں جبکہ 6 سے 15 برس کی عمر میں لڑکے جنسی استحصای کا سب سے زیادہ نشانہ بنے اس سال بھی چوں پر تشدد کرنے والوں میں زیادہ تعداد ان افراد کی ہے جو بچوں سے واقفیت رکھتے تھے جو کل واقعات کا 47فیصد ہے۔

مزیدخبریں