اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے پریس کانفرنس میں کونسل کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ملزمان کو ہتھکڑیاں پہنانے کو شریعت اور پاکستان کے قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ جرم ثابت ہونے سے قبل ملزم کی میڈیا میں ہتک اسلام اور تکریم انسانیت کے منافی ہے، ہتھکڑی ملزم کی طرف سے تشدد کی صورت میں لگ سکتی ہے جبکہ آئین میں طے کوئی قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں بنایا جاسکتا۔
قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کو جانچنے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ رضا خان کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی ہے جو اس بات کا جائزہ لے گی کہ آرڈیننس کی کون کون سی شق شریعت کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2018 میں پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران اور دیگر پروفیسرز کو ہتھکڑی لگا کر احتساب عدالت میں پیش کرنے پر نیب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔