راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی)ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا کی وجہ سے سعودی وزیرِ حج کی طرف سے امسال حج کے معاہدے اورانتظاماتِ حج نہ کرنے کے متعلق بیان کے بعد گورنمنٹ سکیم کے عازمینِ حج جو قرعہ اندازی میں کامیاب ہوئے ہیں اُن میں سراسیمگی پھیل گئی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کامیاب عازمینِ حج میں سے بیشتر نے بنکوں سے رابطہ کر کے واجباتِ حج کی رقم ریفنڈ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس پر بنکوں نے وزارتِ مذہبی اُمور سے رابطہ کر کے عازمینِ حج کو بتانے کا کہا ہے۔رفیقِ حجاج کمیٹی پاکستان کے صدر بابو عمران قریشی نے ایک بیان میںاس کیفیت کو پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیرِ حج نے حج2020ء ملتوی کرنے کا نہیںبلکہ موجودہ صورتحال میں انتظار کرنے کو کہا ہے۔ حالانکہ خبریں آ رہی ہیں کہ اب محدود پیمانے پر حرم شریف میں طواف بھی شروع ہو گیا ہے اور پانچ وقت کی نمازیں بھی ادا کی جا رہی ہیں۔ سعودی وزیرِ حج کے تازہ بیان کے مطابق اُنہوں نے عالم اسلام کو کہا ہے کہ حج کی تیاری کریں۔ بابو عمران قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان شاء اللہ اُمید رکھنی چاہیے کہ حج تک حالات سازگار ہوجائیں گے کیونکہ حج شروع ہونے میں ابھی چار ماہ باقی ہیں۔ اُنہوں نے وفاقی وزیر مذہبی اُمور پیر نور الحق قادری اور سیکرٹری مذہبی اُمور میاں مشتاق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال میں پالیسی بیان دیں تا کہ عازمینِ حج میں پھیلی ہوئی سراسیمگی، مایوسی اور بے چینی ختم ہو۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 80% رہائشیں حاصل کی جا چکی ہیں جو انتظاماتِ حج میں مشکل مرحلہ ہوتا ہے باقی انتظامات ثانوی ہوتے ہیں جو کم وقت میں بھی کئے جا سکتے ہیں۔ عازمین کو تسلی اسی وقت ملے گی جب وزیر مذہبی اُموران حالات میں لوگوں کو یقین دلائیں گے۔بابو عمران قریشی نے وزیر مذہبی اُمور کو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر خدانخواستہ حج ملتوی ہوتا ہے تو ان تمام حجاج کو یقین دلایا جائے کہ اگلے سال اُنہیں انہی واجبات میں حج کرایا جائے گا۔ اس سے عازمین کو اطمینان ہو گا۔اُنہوں نے مزید کہا کو چونکہ تربیتی پروگرام ملتوی کر دئیے گئے ہیں لہٰذا وزارتِ حج لٹریچر عازمینِ حج کو اُن کے گھروں میں پہنچائے تا کہ وہ مناسکِ حج و عمرہ کی تیاری کر سکیں۔