اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارتی صوبائی انتخابات مختلف مراحل میں جاری ہیں، ان چنائو میں عوام کے موڈ کو بدلنے کیلئے بھارت اپنے یہاں کوئی بڑا واقعہ کرا کر ذمہ داری پاکستان پر ڈال سکتا ہے۔ مغربی بنگال میں بی جے پی کی جانب سے انتخابات کو ’’شری رام‘‘ بمقابلہ بھگوان کرشن رنگ دیا جا رہا ہے جبکہ ترنمول کانگرس اس چنائو کو ’’ سیکولرازم‘‘ اور ’’ کمیونززم (آر ایس ایس)‘‘ قرار دے رہی ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس اپنے تمام مذہبی معاملات میں بھگوان رام کو آگے رکھتی ہے جبکہ مغربی بنگال کے کئی علاقوں میں شری رام کی بجائے بھگوان کرشن کی پوجا کی جاتی ہے۔ دوسری جانب آسام میں کل 126 سیٹوں میں سے 86 پر دو مراحل میں ووٹ ڈالے جا چکے ہیں، تیسرے مرحلے کیلئے آسام کے مسلمان ووٹروں کو کنگ میکر قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ ان علاقوں میں مسلمان اکثریت میں ہیں۔ ان علاقوں کو بدر الدین اجمل کا گڑھ بھی مانا جاتا ہے۔ بی جے پی نے تاریخ میں پہلی بار اپنی اتحادیوں جماعتوں کی مدد سے ان سیٹوں پر 9 مسلم امیدواروں کو اتارا ہے تا کہ دوسری جماعتوں کو ملنے والے ووٹوں پر نقب لگائی جا سکے۔