سیالکوٹ‘ لاہور (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ اپنے نامہ نگار سے) چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان راجہ کی ہدایت پر سیکرٹری الیکشن کمشن ڈاکٹر اختر نذیر کی زیرصدرات کیو ڈی پی ایس ڈسکہ میں این اے 75 سیالکوٹ کے الیکشن کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دینے اور حلقے میں ضمنی انتخابات کے پرامن، صاف شفاف اور غیرجانبدارانہ انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ڈویژنل و ڈسٹرکٹ کے افسران کا اجلاس منعقد ہوا۔ سیکرٹری الیکشن کمشن آف پاکستان ڈاکٹر اختر نذیر نے کہا کہ گزشتہ ضمنی الیکشن کے دوران سرزد ہونے والی کوتاہیوں کا اعادہ نہ ہو۔ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرار خان نے میڈیا کے نمائندوں کو اجلاس میں ہونے والے فیصلوں بارے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ 10اپریل کو ضلع سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 کے ضمنی الیکشن کے انعقاد کو پر امن، صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے سکیورٹی کو دوگنا کر دیا گیا اور حساس پولنگ سٹیشنز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا جبکہ متنازعہ پولنگ سٹیشنز کے عملہ کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے اور ان کی جگہ نئے پولنگ عملہ کی ٹریننگ کا مرحلہ بھی مکمل کر لیا گیا۔ اجلاس میں حلقے میں مانیٹرنگ ٹیموں کی تعداد بڑھانے کا حکم دیدیا۔ نتائج وصولی کیلئے امیدواروں اور الیکشن ایجنٹ کے علاوہ داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ پریذائیڈنگ افسر پولنگ سٹیشن میں فارم 45 تیار کرے گا۔ پولنگ ایجنٹ فارم 45 وصول کئے بغیر پولنگ سٹیشن نہ چھوڑے۔ ڈسکہ میں ضمنی الیکشن بد نظمی کا شکار ہونے کے بعد اب دس اپریل کو ہونے جا رہا ہے جس کی تیاریاں تو مکمل ہیں لیکن گڑ بڑ ہونے کا امکان ابھی بھی موجود ہے۔ جس کے باعث الیکشن عید کے بعد تک ملتوی ہو سکتا ہے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے ایک مرتبہ تاریخ تبدیل کرنے کے بعد اس کا کہنا تھا کہ این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب 10 اپریل کولازمی ہوگا۔ اب ڈسکہ الیکشن میں پولنگ سٹیشنوں کے گرد 100 میٹر تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ جس کے تحت غیر متعلقہ افراد اس حد تک کے علاقے میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔ الیکشن کمشن نے ضمنی الیکشن کے لیے فوج اور رینجرز طلب کرنے کی سفارشات بھی حکومت کو ارسال کر دی ہے۔ ڈی آر او، آر او اور 339 پولنگ سٹیشنوں کا پرانا عملہ ہی ضمنی انتخاب کرائے گا۔ 21 متنازع پریزائیڈنگ آفیسر کو الیکشن ڈیوٹی نہیں ملے گی اور ان کی جگہ نیا عملہ تعینات ہوگا۔ اس کے علاوہ بیلٹ پیپرز سمیت پولنگ سامان سکیورٹی اداروں کی نگرانی میں جاری اور وصول ہوگا۔ نوائے وقت کے سروے کے مطابق 10 اپریل کو حلقے کی 36 فیصد عوام نے کہا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیں گے۔ جبکہ 32 فیصد عوام پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دینے کی حامی نظر آئی۔ سروے کے دوران 4 فیصد لوگوں نے تحریک لبیک کو بھی ووٹ دینے کی حامی بھری۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے الیکشن کمشن سے ڈسکہ میں کشیدہ حالات کے باعث رمضان کے بعد دوبارہ انتخابات کی درخواست کی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا الیکشن کمشن کو لکھا گیا خط سامنے آیا ہے۔ جس کے متن میں کہا گیا کہ ڈسکہ این اے 75 میں تاحال کشیدگی برقرار ہے۔ عوام میں پایا جانے والا خوف دوبارہ انتخابات کا ٹرن آئوٹ متاثر کر سکتا ہے۔ لہٰذا ضمنی انتخابات رمضان کے بعد کرائے جائیں۔ الیکشن کمشن نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کی مؤثر نگرانی کیلئے خصوصی شکایات سیل قائم کر دیا۔ شکایات سنٹر انتخابی عمل مکمل ہونے تک مؤثر رہے گا۔ دوسری جانب الیکشن کمشن نے این اے 249 کے امیدواروں کو نوٹس جاری کر دیا۔ امیدواروں کو انتخابی قواعد کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا گیا۔