اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) آئین پاکستان کا آرٹیکل 5 مملکت سے وفاداری‘ دستور اور قانون کی اطاعت سے متعلق ہے جبکہ آرٹیکل 6 سنگین غداری کے بارے میں ہے۔ آئین کے آرٹیکل 5 میں بنیادی طور پر دو شقیں ہیں۔ اس کی پہلی شق کے مطابق مملکت سے وفاداری ہر شہری کا بنیادی فرض ہے جبکہ دوسری شق میں لکھا ہے کہ دستور اور قانون کی اطاعت ہر شہری خواہ وہ کہیں بھی ہو اور ہر اس شخص کی جو فی الوقت پاکستان میں ہو (واجب التعمیل) ذمے داری ہے۔ آرٹیکل 6 کی شق 1 میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو طاقت کے استعمال یا طاقت سے یا دیگر غیر آئینی ذریعے سے دستور کی تنسیخ کرے‘ تخریب کرے یا معطل کرے یا التواء میں رکھے یا اقدام کرے یا تنسیخ کرنے کی سازش کرے یا تخریب کرے یا معطل یا التواء میں رکھے‘ سنگین غداری کا مجرم ہو گا۔ شق 2 میں کہا گیا ہے کہ کوئی شخص جو شق 1 میں مذکورہ افعال میں مدددے گا یا معاونت کرے گا یا شریک ہو گا اس طرح سنگین غداری کا مجرم ہو گا۔ شق 2 الف میں کہا گیا ہے کہ شق 1 یا شق 2 میں درج شدہ سنگین غداری کا عمل کسی بھی عدالت کے ذریعے بشمول عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ جائز قرار نہیں دیا جائے گا۔ شق 3 میں کہا گیا ہے کہ مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) بذریعہ قانون ایسے اشخاص کے لئے سزا مقرر کرے گی جنہیں سنگین غداری کا مجرم قرار دیا گیا ہو۔