قصور+ پاکپتن (نمائندہ نوائے وقت) ماہ رمضان کے آغاز میں ہی گیس کی مصنوعی قلت پیدا کر دی گئی ہے۔ گزشتہ روز سحری کے وقت گیس لوڈشیڈنگ روزہ داروں کے لیے تکلیف کا باعث بن گئی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ماہ رمضان سے پہلے گیس کی کوئی کمی یا لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نہیں تھا۔ شہر کی سیاسی، مذہبی اور سماجی تنظیموں نے پنجاب حکومت انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا سختی سے نوٹس لیا جائے۔ پاکپتن سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پاکپتن اور گردونواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث خواتین، بزرگ، نوجوان اور بچے سبھی اذیت کا شکار ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ رمضان شروع ہوتے ہی لوڈشیڈنگ میں اضافے سے عام شہریوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب دکانداروں کا کہنا ہے کہ ان کا کاروبار تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ شہریوں نے متعلقہ حکام اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
گیس،بجلی لوڈشیڈنگ