اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ ) اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے میں شمولیت اختیار کرنئ والے پاکستانی ورکر نے کہا ہے کہ میں نے زندگی میں آنے والی مشکلات کو ذمہ داری کے ساتھ سنبھالنا سیکھا، میری خوش قسمتی ہے کہ میں اس تاریخی پروجیکٹ کا حصہ ہوں، میں 'چینی کارکردگی' سے حیران ہوں ،میں چینی بھائیوں کے ساتھ رہتا ہوں اور کام کرتا ہوں،ہم ایک خاندان کی طرح ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق اچھی تنخواہ والی نوکری کی اشد ضرورت میں پنجاب کے ایک چھوٹے سے شہر شرق پور سے تعلق رکھنے والے محمد شاہ زرین خان نے ستمبر 2015 میں شروع ہونے والے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے میں شمولیت اختیار کی۔ گوادر پرو کے مطابق اس کا بنیادی کام چینی حکام کو میٹنگ کے مقامات اور ہوائی اڈوں تک لے جانا تھا۔ محمد شاہ زرین خان لاہور شہر میں شٹل کے کنٹرول اور رفتار پر فوکس کرتے ہوئے کھڑکی سے باہر کے نظارے دیکھ رہا تھا۔ وہ لمحہ بہ لمحہ مناظر کے لیے کوئی اجنبی نہیں ہے۔ ایک تجربہ کار ڈرائیور اور سفر کے شوقین کے طور پر، اس نے صوبے کے شمالی علاقے میں متعدد بار گاڑیاں چلائی تھیں۔ پہاڑی راستوں کو موڑنے سے لے کر گہری وادیوں تک اس نے اپنی آنکھوں کو فطرت کے حسین مناظر پر منایا۔ جب ان سے ڈرائیونگ کے سب سے مشکل حصے کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا، ''ہر چوراہے کو صحیح بنا ئیں۔ محمد نے گوادر پرو کو بتایا ڈرائیونگ میں میری دلچسپی کالج میں پیدا ہوئی، جب میں نے تین سے چار سال تک اسکول وین چلائی۔ یہی وہ نقطہ تھا جب میں نے زندگی میں آنے والی مشکلات کو ذمہ داری کے ساتھ سنبھالنا سیکھا کیونکہ مجھے کسی بھی قیمت پر بچوں کو اسکول یا گھر سے اٹھانا یا چھوڑنا پڑتا۔ 25 سال پہلے گاڑی چلانا سیکھنے کے بعد محمد نے گریجویشن کے فورا بعد اس پیشے میں حصہ نہیں لیا ۔
میں نے زندگی میں آنے والی مشکلات کو ذمہ داری کے ساتھ سنبھالنا سیکھا، پاکستانی ورکر
Apr 04, 2022