مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی پالیسی جابرانہ، انسانی حقوق کا تحفظ برقرار رکھنے کی ضرورت:ہیومن رائٹس واچ

سری نگر‘ جموں‘ نئی دہلی (کے پی آئی) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم 'ہیومن رائٹس واچ' نے بھارت کے زیر انتظام جموں وکشمیر میں  انسانی حقوق کے تحفظ کو برقرار رکھنے کی ضرورت  پر زور دیا ہے۔ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے وی او اے کو بتایا کہ بھارتی حکام کو کشمیر میں انسانی حقوق کے تحفظ کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے بجائے اس کے کہ انسانی حقوق کارکنوں اور صحافیوں کو سزا دی جائے۔  صحافیوں کی من مانی گرفتاریوں کا سلسلہ واضح کرتا ہے کہ بھارتی حکومت کی پالیسی  جابرانہ، امتیازی اور آمرانہ ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت اور دفعہ 370 اور 35 اے کو اصل شکل میں بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نئی دہلی تہاڑ جیل میں قیدکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نعیم احمد خان نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جاری آبادکاری کی استعماری مہم کا موثر نوٹس لیں ۔اگست 2019  کوخصوصی حیثیت  کے خاتمے سے مقبوضہ جموں وکشمیر  فوجی محاصرے میں ہے۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی ائے نے کشمیری صحافی عرفان معراج  کے خلاف کالے قانون یواے پی اے کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔عرفان معراج نئی دہلی میں ان دنوں  این آئی ائے کی تحویل میں ہیں۔ دوسری جانب جموں میں ایک  بھارتی عدالت نے نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کے خلاف 33 سال پرانے قتل کے ایک مقدمے کی سماعت23 مئی تک ملتوی کر دی  ہے۔محمد یاسین ملک کو  تہاڑ جیل  سے ویڈیو لنک کے زریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔ جبکہ لداخ میں بھارتی فوج کا ایک افسر سڑک حادثے میں ہلاک ہو گیا۔ صوبیدار میجر تسیوانگ مروپ لداخ کے ضلع لیہہ میں پیش آنے والے حادثے میں ہلاک ہوا۔

ای پیپر دی نیشن