سپریم کورٹ اپنے اہپر لگے داغ کو دھوئے ، پیپلز پارٹی سندھ 


 لاڑکانہ (بیورورپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی نے شہید بھٹو کے عدالتی قتل کے ریفرنس پر فوری سماعت کرکے بھٹوکی پھانسی کے فیصلے کو غلطی قرار دینے اور ازد خود نوٹس کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان کو فریق قرار دے کر بینچ سے علیحدگی اختیار کرنے اور استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ آئینی معاملات کے لئے ملک میں آئینی عدالت کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ مطالبے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل پر انصاف کب ہوگا کے موضوع پر سیمینار میں کیا گیا۔ سیمینار سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے پی پی پی سندھ کے صدر و سینیٹر نثار کھوڑو نے کہا کہ سپریم کورٹ شہید بھٹو کے عدالتی قتل پر اپنے اوپر لگے داغ کو دھوئے کیوں کہ پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے عدالتی قتل پر انصاف چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ازخود نوٹس اتنی جلدی لیا جاتا ہے مگر بھٹو کی پھانسی کے ریفرنس پر سماعت کے لئے عدالت کے پاس وقت نہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ ریفرنس پر سماعت پر بھٹو کے عدالتی قتل پر غلطی کو تسلیم کرے کیوں کے عدالت کے پاس یہ ہی موقع ہے کے وہ اپنی عزت بحال کرائے۔انہوں نے کہا کہ از خود نوٹس کیس میں ججز نے عدم اعتماد کردیا ہے کیوں کہ چیف جسٹس کو ازخود نوٹس نہیں لینا چاہتے تھا مگر ہم انتخابات سے فرار نہیں چاہتے تاہم یہ کون سی منطق ہے کے دو صوبوں میں 6 ماہ پہلے اور باقی ملک میں 6ماہ بعد انتخابات ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دو اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کا کیا ارادہ تھا عدالت نے اس نقطے کو دیکھا ہی نہیں اس لئے عدالت انصاف پر مبنی فیصلہ کرے ورنہ یہ الزام لگے گا کہ اگلے انتخابات دھاندلی زدہ ہونگے اس لئے ملک میں ایک دن شفاف انتخابات کروائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر دو صوبوں میں انتخابات پاکستان کو توڑنے کے مترادف عمل ہوگا اور معزز چیف جسٹس جان بوجھ کر اس معاملے میں خود کو ڈال کر آدھا پاکستان توڑنے کے ذمہ دار ہونگے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی سندھ کے اطلاعات سیکرٹری عاجز دھامراہ نے کہا کہ شہید بھٹو کے عدالتی قتل کی مذمت کرتے ہیں عدالت نے شہید بھٹو کے قتل کا اعتراف کیا ہم انصاف چاہتے ہیں اگر آپ کے عدالت آپ کی مرضی ہوگی تو پھر بھٹو کی عدالت اور عوام کی مرضی چلے گی کیوں کہ بھٹو کا قتل کرکے پاکستان کا قتل کرنے کی سازش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھٹو سے نیوکلیئر پروگرام دینے کا بدلہ لے کر پھانسی دی گئی اور اب ملک کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف سازش ہو رہی ہے یہ سازش پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف سازش ہے جس کا مقابلہ ہر بار طرح اب بھی پیپلز پارٹی کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ معزز عدالت آج غیر جمہوری قوتوں کے لئے سہولت کاری کا کردار ادا کر رہی ہے۔ 55 ہزار کیسز سپریم کورٹ میں انصاف کے منتظر ہیں مگر ایک شخص کو مشین کی طرح انصاف فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب فوری طور پر یہ بینچ توڑ دیں ورنہ اس بینچ کے فیصلے کو کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے۔ چیف جسٹس صاحب آپ متنازع ہوچکے ہیں اس لئے آپ بینچ سے فی الفور علیحدہ ہوجائیں۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ پہلی بارملک میں انصاف کے پلڑے برابر نہیں ہیں اگر انصاف برابری کے بنیاد پرنہیں ہوگا تو عوام کا عدالتوں سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ جو کہتے ہیں ہمیں انصاف نہیں ملا وہ گڑھی خدا بخش بھٹو کے قبرستان آکر دیکھیں۔ جمیل سومرو نے کہا کہ بھٹو کے عدالتی قتل پر عدالت کرائم سین ہے جس نے عدالتی قتل کا فیصلہ دیا اور عدالت بھٹو کی پھانسی کے متعلق ریفرنس پر آج تک سماعت نہیں کر رہی مگر کل بھی بھٹو زندھ تھا آج بھی بھٹو زندہ ہے۔ ایم این اے خورشید جونیجو نے کہا کہ کچھ قوتیں اور ملک نہیں چاہتے کے پاکستان طاقتور بنے۔ملک میں ایک ٹرائیکا ہے جس میں اسٹبلشمنٹ اور عدلیہ مضبوط ہے اور سب سے مظلوم وزیراعظم ہے اس لئے جوڈیشل ریفارمز آنے تک عوام کے حق میں فیصلے آنے اور ملک میں بہتری کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ سیمینار میں قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ الیکشن ایکٹ کی شق 69 کے تحت ملک بھر میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک دن پر کروائے جائیں تاہم جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
پیپلزپارٹی سندھ

ای پیپر دی نیشن