کراچی(کامرس رپورٹر)ملک میں جاری آئینی و عدالتی بحران،اوپیک کی جانب سے خام تیل کی پیداوار میں کمی کے اعلان،آئی ایم ایف سے مذاکرات میںتعطل برقرار رہنے اور مہنگائی کی شرح میں اضافہ کی خبروںکے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نئے کاروباری ہفتہ کا آغاز مندی سے ہوا ،کے ایس ای 100انڈیکس ایک بار پھر40ہزار پوائنٹس کی سطح کھو بیٹھا،مندی کے باعث مارکیٹ کے سرمایہ میں 22ارب روپے کی کمی واقع ہوئی جبکہ حصص کی کاروباری مالیت بھی 3ارب روپے کی سطح سے گر کر1ارب روپے کی سطح پر آگئی۔تفصیلات کے مطابق ملک میں آئینی کے بعد عدالتی بحران ،اوپیک کی جانب سے خام تیل کی پیداوار میں مئی سے رواںسال کے اختتام تک11لاکھ بیرل یومیہ کمی کے اعلان،پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات میںہنوز تعطیل اور مہنگائی کی شرح میںمزید اضافہ کی خبروںنے مقامی او ر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تذبذب میںڈال دیا ہے ،سرمایہ کاری مارکیٹ میںنئی اور بڑی سرمایہ کاری سے گریز کررہے ہیں،پیر کو کے ایس ای100انڈیکس 110پوائنٹس کمی سے 40ہزار پوائنٹس کی حد سے گر کر 39889پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا،کے ایس ای 30انڈیکس 31پوائنٹس کمی سے 14821اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 94پوائنٹس کمی سے 26333پوائنٹس پر بند ہوا،مارکیٹ سرمایہ 22ارب روپے کی کمی سے 61کھرب8ارب روپے سے کم ہو کر60کھرب86ارب روپے کی سطح پر آگیا،حصص کی کاروباری مالیت پیر کے روز 1ارب روپے رہی جبکہ جمعہ کے روز 3ارب روپے مالیت کے حصص کا کاروبار ہوا تھا،گزشتہ روز مجموعی طور پر 298کمپنیوںکے حصص کا لین دین ہوا جس میں سے 109کمپنیوںکے حصص کی قیمت میںاضافہ،167کمپنیوںکے حصص کی قیمت م میںکمی اور 22کمپنیوںکے حصص کی قیمت میںاستحکام رہا۔