لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جلاؤ گھیراؤ ،پولیس پر تشدد اور ظل شاہ قتل کیس کے مقدمے میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی۔لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی 3 مقدمات میں حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی۔عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 3 مقدمات میں حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی۔عمران خان کے وکلاء نے کہا کہ عمران خان کا کیس زیر سماعت ہے، متعلقہ عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر رخصت پر ہیں، وہ سکیورٹی خدشات کے باعث پیش نہیں ہوسکتے، عمران خان آج پیش نہ بھی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔درخواست پر سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی ڈیوٹی جج نے کی، جس میں سابق وزیراعظم کی جانب سے وکیل نے دلائل دئیے کہ عمران خان کو شدید ترین سکیورٹی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ صرف یہ بتائیں کہ عمران خان عدالت میں پیش ہوں گے یا نہیں؟، جس پر وکیل نے کہا کہ 2 سابق وزرائے اعظم کا قتل ہوچکا ہے، ہمیں ڈیڑھ بجے کا وقت دیں، عمران خان پیش ہوجائیں گے۔عدالت نے حکم دیا کہ عمران خان 11 بجے تک پیش ہوں، 11 بجے کیس دوبارہ سنیں گے، اگر عمران خان پیش ہوئے تو ٹھیک ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ریلیف اسے ہی ملے گا جو عدالت پیش ہوگا۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی عدالت نے عدم پیروی کی بنیاد پر پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی عبوری درخواست ضمانت بھی مسترد کردی۔