سپریم کورٹ نے انتخابات التوا کیس سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا، چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات التوا کیس سے متعلق سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،چیف جسٹس پاکستان نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا انتخاب ملتوی کرنے کا حکم کالعدم قراردیدیا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو انتخابات میں تاخیر کا کوئی اختیار نہیں ۔یاد رہے کہ کیس کی پہلی 3 سماعتیں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ نے کیں، پہلے 5 رکنی بنچ میں جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال مندوخیل بھی شامل تھے ،جسٹس امین الدین نے چوتھی سماعت پر کیس سننے سے معذرت کرلی تھی ،جسٹس امین الدین کی معذرت کے بعد بنچ پہلی بارٹوٹ گیا اور4 رکنی رہ گیا۔پانچویں سماعت پر جسٹس جمال مندوخیل نے بھی سماعت سے معذرت کرلی تھی ،جسٹس مندوخیل کی معذرت کے بعد بنچ دوسری بارٹوٹ گیا اور3 رکنی رہ گیا،31 مارچ اور 3 اپریل کو سپریم کورٹ کے 3 ججز پر مشتمل بنچ نے سماعت کی ۔گزشتہ روز کی سماعت میں حکمران اتحاد کے 3 جماعتوں کے وکلا کو سنا گیا ،ن لیگ ، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کے وکلا نے عدالت میں موقف پیش کیا،اٹارنی جنرل کی استدعا تھی کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ مقدمہ نہ سنے ۔