الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ غیرآئینی قرار ,الیکشن 30اپریل میں ہی ہونگے۔

  سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ غیرآئینی قرار دے دیا۔الیکشن 30 اپریل کو ہی ہوں گے۔سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ آئین اور قانون الیکشن کمیشن کو تاریخ میں توسیع کی اجازت نہیں دیتا۔الیکشن کمیشن نے غیر آئینی فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جاری فیصلے کے مطابق پنجاب میں الیکشن 14 مئی کو ہوں گے۔الیکشن کمیشن کے غیر آئینی فیصلے سے 13 دن ضائع ہوئے۔ سپریم کورٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو الیکشن کمیشن کی معاونت کا بھی حکم دیا ہے۔سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت حکم دیا کہ  عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کا 8 اکتوبر کو انتخابات کرانےکا حکم غیر آئینی قرار دے دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ  الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ غیر آئینی قرار دیا جاتا ہے، صدر مملکت کی دی گئی تاریخ کا فیصلہ بحال کیا جاتا ہے، آئین وقانون انتخابات کی تاریخ ملتوی کرنےکا اختیارنہیں دیتا، 22 مارچ کوالیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا تب انتخابی عمل پانچویں مرحلے پر تھا،  الیکشن کمیشن کے آرڈر  کے باعث 13 دن ضائع ہو گئے، الیکشن کمیشن نے غیر آئینی فیصلہ کیا۔سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کی 8 اکتوبر کی تاریخ دے کر دائرہ  اختیار سے تجاوزکیا، 30 اپریل سے 15 مئی کے درمیان صوبائی انتخابات کرائے جائیں، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیلیں جمع کرانےکی آخری تاریخ 10اپریل ہوگی، 17 اپریل کو الیکشن ٹریبونل اپیلوں پر فیصلہ کرےگا۔

ای پیپر دی نیشن