سینیٹ انتخابات: حکمران جماعتوں  کو دو تہائی اکثریت حاصل


سینیٹ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی سب سے زیادہ نشستیں لینے میں کامیاب ہو گئی۔ منگل کے روز سینٹ کی 19 خالی نشستوں پر ووٹ ڈالے گئے جن میں سے سندھ کی 12، پنجاب کی 5 اور اسلام آباد کی 2 نشستیں تھیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے خیبر پختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات ملتوی کر دیے گئے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی پی پی کے اپوزیشن رہنما احمد کریم کنڈی نے ان اراکین کے دستخطوں پر مشتمل درخواست صوبائی الیکشن کمشنر کے پاس جمع کرائی تھی جن سے حلف نہیں لیا گیا۔ درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات کے باوجود حلف نہیں لیا جا رہا، لہٰذا سینیٹ الیکشن ملتوی کیے جائیں، پہلے ہم سے حلف لیا جائے اور پھر سینیٹ کے الیکشن کرائے جائیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔ بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔ بلوچستان اسمبلی سے سینٹ کی 11 نشستوں پر تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ اس سال سینیٹ کی 48 نشستیں خالی ہوئی تھیں جن میں سے 18 پر سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب ہوگئے۔ سینیٹ انتخابات میں حکمران جماعتوں کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ حکمران اتحاد اس وقت پارلیمان میں مطلوبہ قوانین اور آئین میں ترامیم منظور کرانے کی پوزیشن میں ہے اور اب اس کے پاس کم از کم قانون سازی کی حد تک کوئی عوام دوست اقدام کرنے کے سلسلے میں کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی۔ اب یہ حکمران اتحاد کو چاہیے کہ وہ عوام کی فلاح اور اشرافیہ طبقات کی مراعات اور ان کے اللے تللوں کے فروغ پاتے کلچر کے آگے بند باندھنے کے لیے مؤثر قانون سازی کرے تاکہ عوام کا سسٹم پر اعتماد قائم ہوسکے۔

ای پیپر دی نیشن