ہمیں آبادی میں خطرناک حد تک کے اضافے بارے عوام کو آگاہ کرنا ہے،ڈاکٹر ملک مختار 

اسلام آباد(خبرنگار)ہمیں آبادی میں خطرناک حد تک کے اضافے  کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنا ہے تاکہ عام آدمی اپنی اور اپنے خاندان کی بہتر صحت و ترقی کیلئے مناسب اقدامات کرسکے۔ عام آدمی کی بہبود ہماری اولین ترجیح ہے ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے HSR&C ڈاکٹر ملک مختار احمد نے اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کی نائب نمائندہ محترمہ لاٹیکا مسکے سے وزارت صحت، اسلام آباد میں ہونے والی ایک اہم ملاقات میں کیااجلاس میں ڈاکٹر جمیل، پروگرام اسپیشلسٹ، یو این ایف پی اے، ڈاکٹر شبانہ، ڈی جی پاپولیشن کے علاوہ وزارت کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی اجلاس میں خاندانی منصوبہ بندی، زچہ بچہ کی غذائیت اور آبادی میں اضافے سے درپیش چیلنجز سے متعلق اہم مسائل پر روشنی ڈالی گئی۔  خاندانی منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائیصحت، ڈاکٹر ملک مختار احمد نے کہا  کہ ہم کسی کو خاندانی منصوبہ بندی پر مجبور نہیں کر سکتے، لیکن ہم عام آدمی کو اس کے اور اس کے خاندان پر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔  انہوں نے کہا کہ وزارت صحت اور یو این ایف پی اے اس معاملے پر ایک کانفرنس منعقد کرے گی اور ایسے نتائج اور سفارشات سامنے لائے گی جس سے عام آدمی کو زیادہ آبادی کے منفی اثرات کو سمجھنے میں مدد ملے گی، ڈاکٹر ملک مختار احمد نے بین الاقوامی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث 2030 تک پانی کی کمی کا شکار ملک بن جائے گانائب نمائندہ، UNFPA نے صحت عامہ، غیر ارادی حمل، اور زیادہ آبادی سے متعلقہ چیلنجز سے بچنے کے لیے حکومتی دلچسپی اور اقدامات کو تسلیم کیا انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ UNFPA غیر ارادی حمل کو کم کرنے کے مقصد سے شواہد پر مبنی مداخلتوں کو نافذ کرنے کے لیے حکومت کو اپنی تمام مدد اور تعاون فراہم کرے گا۔  اس میں بیداری کی مہم کو فروغ دینا اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مضبوط بنانا شامل ہے تاکہ معیاری تولیدی صحت کو یقینی بنایا جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن