اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)ورائٹی ایویلیوایشن کمیٹی کی جانب سے پاکستان میں چاول کی زیادہ پیداوار دینے والی ہائبرڈ اور گرین سپر رائس کی اقسام کی سفارش کی گئی ،چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ کسانوں کی پیداواری صلاحیت اور منافع میں اضافے کے لیے معیاری بیج کی اہمیت ہے ،پاکستان میں چاول کے کسانوں کو معیاری بیج کی دستیابی کے لیے تحقیقی اداروں اور سیڈ کمپنیوں کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتاہوں ،پی اے آرسی میں پلانٹ سائنسز ڈویڑن کے ممبر ڈاکٹر امتیاز حسین نے باقاعدہ وایٹی ایویلیوایشن کی صدارت کی ،نیشنل کوآرڈینیٹر نے کمیٹی کے اراکین کو چاول کی ہائبرڈز/ اقسام کے لیے اڑتیس تجاویز کا جائزہ پیش کیا ،اجلاس میں وزارت غذائی تحفظ و تحقیق، فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن، قومی اور ملٹی نیشنل سیڈ کمپنیوں کے نمائندوں کی بھی شرکت کی ، وفاقی اور صوبائی تحقیقاتی اداروں کے سائنسدانوں نے بھی شرکت کی ،کمیٹی نے پاکستان میں کاشت کے لیے زیادہ پیداوار دینے والے نجی بیج کمپنیوں کی نئی 8 ورایٹئز کی سفارش کر دی پی اے آرسی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ بائیوٹیکنالوجی نے چاول کی چار اعلیٰ پیداواری اقسام بھی پیش کیں ،ان اقسام سے 23 سے 24 فیصد زیادہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے کمیٹی نے پاکستان میں کاشت کے لیے ان اقسام کی بھی توثیق کی ،ورائٹی ایویلیوایشن کمیٹی نے سوائل سلینیٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے چاول کی مزیز چار مخلوط اقسام کی سفارش کی ھے ،پنڈی بھٹیاں کی تیار کردہ لمبے دانے (9 ملی میٹر) صندل بار باسمتی کی بھی سفارش کر دی ،ان اقسام اور ہائبرڈز کے متعارف ہونے سے کسانوں کی پیداواری صلاحیت اور منافع میں مزیز اضافہ ہو گا چاول کی زیادہ پیداوار دینے والی ان اقسام کے اجراء سے ملک میں چاول کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ،فوڈ سیکورٹی کمیشن، ڈاکٹر وسیم الحسن نے پاکستان میں چاول کے سائنسدانوں کی اعلی پیداوار والے چاول کی ہائبرڈ اور اقسام جاری کرنے کی کوششوں کو سراہا۔