دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی)کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کر رہا،اسرائیل کی خطے میں مہم جوئی خطرناک ہے ،عالمی برادری اسرائیل کواس کے جرائم پراحتساب کے کٹہر ے میں لائے، فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں ، وزیر اعظم کے دورہ چین کے حوالے سے اب تک تاریخوں پر فیصلہ نہیں ہوا،پاکستان اور ایران نے تمام باہمی رابطہ چینلز کو بحال کر لیا ہے ،پاکستان مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہم افغان انتظامیہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن لیں۔بشام میں چینی باشندوں پر حملے کی قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کررہے ہیں، جونہی تحقیقات مکمل ہو جائیں گی میڈیا کو آگاہ کریں گے۔انہوںنے کہا کہ حملے کے بعد چین کے ایک سکیورٹی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، اس وفد کی سربراہی چین کی وزارت خارجہ نے کی ، اس دورے کا مقصد چین کے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کا دہشتگردی کے حوالے سے موقف واضح ہے ، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کو ختم کرنے کا خواہاں ہے، اگر افغانستان اس حملے میں ملوث پایا گیا تو پاکستان یہ معاملہ ان کے ساتھ اٹھائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ چین کے حوالے سے اب تک تاریخوں پر فیصلہ نہیں ہوا۔ پاک ایران تعلقات کے حوالے سے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے تمام باہمی رابطہ چینلز کو بحال کر لیا ہے، تجارت کے حوالے سے پاکستان اور ایران میں گہرا تعاون ہے، ابھی ایران کے صدر کے دورے کے حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، تاہم ایرانی صدر کے جلد دورے کی توقع ہے۔انہوں نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرین کے اہلخانہ، عوام اور ایران کی حکومت کے تئیں اپنی گہری تعزیت پیش کرتے ہیں، یہ حملہ شام کی خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے اور اس کے استحکام اور سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کی ہولناک صورتحال پر پاکستان اپنے سنجیدہ تحفظات ریکارڈ کرتا ہے اور ہر برس فلسطین پر قراردادیں جمع کراتا ہے، ہم غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں اور جنوری میں غزہ کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے آنے والے فیصلے پر عملدر آمد کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف کے احکامات سے رو گردانی پر زیر احتساب لایا جائے،اسرائیل کی خطے میں مہم جوئی خطرناک ہے۔ فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو کئی برسوں سے بھارتی مظالم کا سامنا ہے، پاکستان جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی خواہشات و اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری سکیورٹی ڈویژن نے آستانہ میں شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او)کی سکیورٹی سے متعلق اجلاس میں شرکت کی اور افغانستان کی صورتحال ، سائبر سکیورٹی اور دیگر امور پر ایس سی او رکن ممالک سے تبادلہ خیال کیا۔
عالمی برادری اسرائیل کواس کے جرائم پراحتساب کے کٹہر ے میں لائے: ترجمان دفتر خارجہ
Apr 04, 2024 | 14:57