آئی ایم ایف معاہدے سے سٹاک ایکسچینج میں استحکام آیا، معیشت بہتر ہو رہی ہے:عطا تارڑ

Apr 04, 2024 | 22:30

ویب ڈیسک

اسلام آباد:   وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ معیشت کے حوالے سے مثبت خبریں آرہی ہیں. معیشت کے استحکام کی بنیاد گزشتہ 16 ماہ میں رکھی گئی۔رومینہ خورشید عالم کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آج روپے کی قدر میں بھی استحکام آیا ہے.بلوم برگ نے بھی معیشت کی بہتری کا اعتراف کیا، بلوم برگ کے مطابق گروتھ میں اضافہ ہوگا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد سٹاک ایکسچینج میں استحکام آیا ہے. معیشت بہتر، مہنگائی کم ہو رہی ہے. مہنگائی اگلے سال 15 فیصد تک آجائے گی، معاشی اعشاریئے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ پی آئی اے کا سالانہ 80 ارب روپے خسارہ ہے، پی آئی اے کا 80 ارب روپیہ قومی خزانے اور پوری قوم پر بوجھ ہے، معیشت کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اُمید رکھنی چاہئے، شہباز شریف نے ماضی میں بھی شاندار کارکردگی دکھائی. شہبازشریف نے پنجاب کا نقشہ بدلا، اب بطور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بڑا اچھا کام کر رہی ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ایک گرینڈ الائنس کا بھی اعلان کیا گیا ہے. گرینڈ الائنس میں کونسی جماعتیں شامل ہیں اس کا اعلان نہیں کیا گیا. ڈاکٹر عاصم نے بشریٰ بی بی کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا، اس حوالے سے افواہیں دم توڑ گئیں، بشریٰ بی بی کے معالج کی طرف سے بیان آگیا ہے۔عطا تارڑ نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، ملک سیاسی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے.مسائل حل ہوں گے، شہبازشریف اُمید کا نام ہے ان کی قیادت میں مسائل حل کریں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی جا رہی ہے.وزیراعظم نے داسو جا کر چینی انجینئرز سے ملاقات اور یکجہتی کی. وزیراعظم ملک کی بہتری کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مثبت اعشاریئے اور رجحانات کو آگے لے کر چلیں گے تو شرح نمو میں اضافہ ہو گا. کوشش ہو گی عید سے پہلے میڈیا ورکرز کو بھی ریلیف دیا جائے. والٹن ایئرپورٹ معاہدہ بانی پی ٹی آئی دور میں اونے پونے داموں ہوا تھا. ہم اس معاہدے کو دیکھ رہے ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ یوتھ کے لیے جلد لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا. یوتھ کے حوالے سے ہماری ہمیشہ اچھی کوشش رہی ہے. انہوں نے کہا کہ افواہیں معیشت اور سیاست کے لیے اچھی نہیں ہوتیں۔

مزیدخبریں