وہ چارسدہ کے گورنمنٹ ڈگری کالج میں متاثرین سیلاب میں خوراک وکمبل تقسیم کرنے کے موقع پرمیڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ نوازشریف نے کہا کہ ملک اس وقت جس نازک دور سے گزررہا ہے ان حالات میں صدرزرداری عوام کو اکیلا چھوڑ کرغیرملکی دورے روانہ ہوئے ، انہیں اس موقع پرملک میں موجود ہونا چاہیئے تھا ۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے پاکستان مخالف بیان کے باوجود صدر زرداری نے برطانیہ کا دورہ کرکے ملک کو نیچا دکھایا ہے ۔ مسلم لیگ نون کے قائد نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ متاثرین سیلاب کے مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت کو جوکردارادا کرنا چاہیئے تھا وہ ادا نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب چاہے پنجاب میں ہو یا خیبرپختونخوا میں ہو ، مشکل کی اس گھڑی میں وہ سیلاب زدگان کے ساتھ ہیں اورروزانہ کی بنیاد پر متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیاء بھجوائیں گے۔ انہوں نے پارٹی ورکروں کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں اور متاثرین کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں ۔ اس سے قبل اسلام آباد میں نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ نون کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں برطانوی وزیراعظم کے پاکستان مخالف بیان پر سخت احتجاج کیا گیا اورڈیوڈ کیمرون کے بیان کو حقائق کے منافی قراردیا گیا ۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ جب جمہوری طریقے سے عوام کو حقوق نہیں ملتے تو وہ طاقت کا استعمال کرتے ہیں ، جس سے انتہا پسندی کو فروغ ملتا ہے ۔