پشاورصدر کےعلاقے میں ایف سی کی گاڑی پرخودکُش حملے میں کمانڈنٹ صفوت غیور تین محافظوں سمیت جاں بحق ہوگئے

فرنٹیئرکانسٹیبلری کے کمانڈنٹ صفوت غیور اپنی گاڑی میں دفتر سے گھر جارہے تھے۔ ایف سی چوک میں ٹریفک سگنل پرگاڑی رکنے پر ایک خودکش حملہ آور نے خود کودھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں کمانڈنٹ صفوت غیورموقع پرہی دم توڑ گئے۔ دھماکہ سے وہاں کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی، جبکہ قریبی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔عینی شاہدین کے مطابق
خودکش حملہ آور موٹر سائکل پر سوار تھا جس نے اپنی موٹرسائیکل ان کی گاڑی سے ٹکرادی۔ حملے میں زخمی ہونے والے تیرہ افراد کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق خودکش حملے میں آٹھ سےدس کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ سینیئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور نے جائے وقوعہ کے دورے پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ صفوت غیور کی شہادت ملک و قوم کیلئے عظیم نقصان ہے۔ وہ ایک نڈر اور بہادر آفیسر تھے ۔ انہوں نے دہشتگردی کے خلاف گرانقدر خدمات انجام دیں۔ بشیر بلور کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باوجود بھی دہشتگرد اپنی حرکت سے باز نہیں آئے۔ انہوں نے کہا حملہ آوروں کی تعداد کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار کا کہنا تھا کہ ایف سی کمانڈنٹ صفوت غیورنے دہشتگردی کیخلاف منظم طریقے سے کارروائیاں کیں اورسو سے زائد دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد ایسی کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور ہم ان سے ڈر کر گھروں میں نہیں بیٹھیں گے ۔ 

ای پیپر دی نیشن