دہشت گردی کےخلاف پاکسان نے سب سے زیادہ جانیں قربان کیں‘ افغانستان میں اتحادی جنگ ہار رہے ہیں : صدر زرداری

پیرس (جی این آئی + مانیٹرنگ سیل) صدر آصف زرداری نے فرانسیسی اخبار ”لی مونڈے“ کو ایک انٹرویو میں کہا کہ افغانستان میں دل جیتنے کی کوشش نہیں کی گئی جس کی وجہ سے اتحادی فوج افغانستان میں طالبان کے خلاف جنگ ہار رہی ہے۔ طالبان کا افغانستان میں برسر اقتدار آنے کا امکان نہیں ہے تاہم جنگ پر ان کی گرفت مضبوط ہے۔ صدر آصف زرداری نے برطانوی وزیراعظم کے ریمارکس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کے روز ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات میں بھارت میں دئیے گئے ان کے بیان پر بات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ برطانوی وزیراعظم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان پر یہ واضح کریں گے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ انسانی جانیں قربان کی ہیں۔ یہ بات انتہائی بدقسمتی کا باعث ہے کہ کچھ عناصر پاکستان کی دہشت گردوں کے خلاف جدوجہد پر شک و شبے کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس طرح کے شبہات بین الاقوامی برادری کی دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کو کمزور کرنے کا باعث بنیں گے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کو ڈیوڈ کیمرون کے بیان سے مایوسی ہوئی ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں پرعزم ہے اور پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا کنٹرول مکمل طور پر سنبھال لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی اور ملک نے دہشت گردی کے خلاف اتنی قربانیاں نہیں دیں جتنی پاکستان نے دی ہیں۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ بین الاقوامی برادری طالبان سے جنگ ہارنے کے عمل سے گزر رہی ہے اور یہ بات سب سے اہم ہے کہ ہم لوگوں کے دل و دماغ جیتنے کی جنگ میں شکست کھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اور اتحادی افواج نے افغانستان کے زمینی حقائق کا غلط اندازہ لگایا ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بھارت کے ساتھ دوستانہ اور اچھے ہمسایہ ممالک کے تعلقات ہوں جس کے لئے مذاکرات کا ابتدائی عمل جاری ہے تاہم پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود تنازعات کو ہم بالکل چھوڑ نہیں سکتے۔ پاکستان نہیں چاہتا کہ ایک دوسرے پر الزامات کی جنگ عائد کی جائے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ دہشت گردی اور شدت پسندی کے عالمی دشمن کے خلاف مشترکہ کوششیں کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان لندن کانفرنس اور کابل کانفرنس کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کے باوجود ہم یہ جنگ لڑ رہے ہیں‘ ہمیں اس جنگ میں کامیابی کے لئے وعدہ کی گئی امداد کی فوری ضرورت ہے۔ ریڈیو نیوز کے مطابق صدر نے کہا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بتاوں گا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں متحد ہونا چاہئے نہ کہ تقسیم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دورہ برطانیہ اس لئے ملتوی نہیں کیا کہ برطانوی وزیر اعظم سے براہ راست بات ہو سکے کیونکہ براہ راست ملاقات ہی اس مسئلے کا حل ہے کراچی میں فرانسیسی میرین کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب میں جیل میں تھا ہم پر الزام لگانے والوں کو ہماری قربانیاں دیکھنی چاہئیں۔ ادھر صدر زرداری گذشتہ رات 5 روزہ دورے پر برطانیہ پہنچ گئے ہیں۔ جب وہ لندن پہنچے تو ان کے ساتھ بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری بھی تھے۔ بلاول بھٹو نے نیلے اور سفید رنگ کی ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھی جبکہ آصف بھٹو زرداری نے پینٹ کوٹ جبکہ صدر زرداری نے ٹائی کے بغیر پینٹ کوٹ پہنا ہوا تھا۔ اے این این کے مطابق برطانوی اخبار ”گارڈین“ نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کوخبردار کرینگے کہ وہ آئندہ پاکستان پر الزام تراشی کےلئے بھارت کو بطور پلیٹ فارم استعمال کرنے سے باز رہیں ،پاکستان سے مشکل کی اس گھڑی میں تعاون نہ کیا تو حالات مزید گھمبیر ہو جائیں گے۔

ای پیپر دی نیشن