اسلام آباد (این این آئی) پاکستانی ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عمران نے کہا ہے کہ ایشیاءکپ ہاکی ٹورنامنٹ میں کامیابی کےلئے نئے کھلاڑیوں پر ہی بھروسہ کیا جائےگا، موجودہ کھلاڑی تجربہ کار ہیں، چند برسوں سے زیادہ تر کھلاڑی ایک ساتھ کھیل رہے ہیں ¾جونیئر یا نیا قرار نہیں دونگا،گول کیپنگ کا شعبہ کمزور ہے ¾ سلمان اکبر کو کیمپ میں بلایا گیا ہے ، بہت زیادہ محنت کررہے ہیں ¾ ہاف لائن میں محمد وسیم کی واپسی ٹیم کے لئے سودمند ثابت ہوگی۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم پر ایشیا کپ میں دبا ﺅہوگا تاہم کھلاڑیوں سے کہہ دیا کہ وہ اچھی کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھیں۔ ایشیاءکپ میں سخت مقابلے کا سامنا ہوگا بھارت، کوریا اور ملائیشیا خطرناک حریف ہیں مگر پاکستانی ٹیم بھی ان سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گول کیپنگ کا شعبہ کمزور ہے اس لئے سلمان اکبر کو کیمپ میں بلایا گیا ہے وہ کیمپ میں بہت زیادہ محنت کررہے ہیں۔ان کی شمولیت سے ٹیم مضبوط ہوگی انہوں نے کہا کہ سلمان اکبر کی فٹنس کا ٹیم انتظامیہ جائزہ لے گی جس کے بعد انہیں ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔ محمد عمران نے کہا کہ ہاف لائن میں محمد وسیم کی واپسی ٹیم کے لئے سودمند ثابت ہوگی، ورلڈ ہاکی لیگ میں محمد وسیم کی کمی شدت سے محسوس کی گئی تھی انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم ایشیا کپ میں وکٹری اسٹینڈ میں ٹرافی کو ہدف بنا کر حصہ لے گی اس ایونٹ کو جیتنے کی شکل میں پاکستان براہ راست اگلے سال ورلڈ کپ میں حصہ لے سکے گا۔ دوسری صورت میں پاکستان کو ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائنگ راﺅنڈ میں حصہ لینا پڑے گا جو زیادہ خطرناک ہوگا۔ ایشیا کپ کےلئے سہیل عباس اور ریحان بٹ کی واپسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا وہ ٹیم آفیشلز کریں گے۔ انہوں نے کہا میں کسی بھی کھلاڑی کی ٹیم میں واپسی کے خلاف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم مضبوط اور متوازن ہے کھلاڑیوں کو حالیہ انٹرنیشنل ایونٹ میں سامنے آنے والی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں میں بہت زیادہ صلاحیت ہے وہ کسی بھی ٹیم کو ہراسکتے ہیں مگر اس کے لئے انہیں میچ پلان پر عمل کرنا ہوگا جس کے بغیر کامیابی کے امکانات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایشیا کپ میں فتح حاصل کرنا ضروری ہے ہم اگر اس دبا¶ کے تحت میدان میں اتریں گے تو فتح حاصل نہیں ہو سکے گی۔