عمران حکومت کا خاتمہ نہیں کر سکتے‘ حکمران خواہ مخواہ پریشان ہو رہے ہیں: خورشید شاہ

لالہ موسیٰ (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے یہاں پیپلز پارٹی کے رابطہ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خدشہ کا اظہار کیا ہے موجودہ سیاسی صورتحال میں سیاسی پارٹیاں افہام و تفہیم کی بجائے سیاسی تصادم کی طرف بڑھ رہی ہیں جو ملک و قوم کیلئے نیک شگون نہیں تاہم انہوں نے کہا پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے وہ کسی بھی غیر آئینی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا موجودہ حکومت اپنی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے سیاسی مسائل میں گھرتی جا رہی ہے۔ پنجاب میں گڈ گورننس کا یہ عالم ہے سانحہ لاہور کے بعد گوجرانوالہ میں اقلیتی افراد کے گھروں کو جلا دیا گیا اور انہیں مار دیا جاتا ہے جبکہ چھوٹے میاں صاحب کو کسی بھی وقوعہ کی ایف آئی آر درج کرانے کیلئے خود جانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت عمران خان اور طاہرالقادری کے اعلان کردہ جلسے جلوسوں سے گھبرا گئی ہے۔ جمہوریت میں حکمران پارٹی کے خلاف سیاسی جماعتوں کو اپنے تحفطات‘ شکایات اور پرامن احتجاج کرنے کا پورا حق ہے اور یہ حق عمران‘ طاہرالقادری کو بھی حاصل ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہمارے دور حکومت میں میاں شہباز شریف نے طاہر القادری کے اسلام آباد دھرنے کے شرکاء کو پنجاب میں کہیں نہیں روکا بلکہ انہیں اسلام آباد تک پہنچایا۔ اب حکومت نے ان جلسوں سے خائف ہو کر آرٹیکل 245 کا نفاذ کیا ہے جو یقیناً آئینی ہے مگر حالات نہیں جس کیلئے یہ آرٹیکل استعمال کیا جائے۔ حکومت 245 کو ناگریز ہی سمجھتی تھی تو اسے پارلیمان کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا۔ ماضی میں پیپلز پارٹی نے بھی 245 والی غلطی کی تھی جس کی پارٹی کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔ کراچی آپریشن کے حوالہ سے ایم کیو ایم کی قیادت کے تحفظات کے بارے میں پوچھے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا سندھ میں ایم کیو ایم کے گورنر ہیں لہٰذا ان تحفظات کا کوئی جواز نہیں۔ پریس کانفرنس میں سابق وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ‘ پی پی پی پنجاب کے جنرل سیکرٹری تنویر اشرف کائرہ‘ سابق ممبر قومی اسمبلی غضنفر علی گل‘ سابق تحصیل ناظم ندیم اصغر کائرہ بھی موجود تھے جبکہ خورشید شاہ کے رابطہ دفتر پہنچنے پر ضلعی صدر پی پی پی طاہر زمان کائرہ اور پارٹی کارکنان نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ این این آئی کے مطابق خورشید شاہ نے کہا حکومت تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے خواہ مخواہ پریشان ہو رہی ہے ہمارے دور میں بھی لانگ مارچ ہوئے مگر ہم گھبرائے نہیں اور حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا وزیراعظم نواز شریف کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ عمران خان اپنے احتجاجی مارچ کے ذریعے حکومت کا خاتمہ نہیں کرسکتے، تاہم حکمرانوں کو بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس چیلنج کا سامنا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا احتجاج کے لیے نکلنا ہر شہری اور سیاسی جماعت کا بنیادی حق ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں حکومت ان مظاہروں کو دبانے کے لئے فوج طلب کر لے۔ ثناء نیوز کے مطابق انہوں نے کہا الطاف حسین کی جانب سے حالیہ بحران کے حوالے سے فارمولا پرانا ہو چکا ہے‘ ایک منتخب وزیراعظم کو کس طرح ہٹایا جاتا ہے یہ وقت بتائے گا۔
خورشید شاہ

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...