غزہ (آن لائن + اے ایف پی+) غزہ میں اسرائیل کی جانب سے خون بہانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ تازہ فضائی حملوں میں مزید 100 فلسطینی شہید، 150زخمی ہو گئے۔ اقوام متحدہ کے سکول پر بمباری سے 10فلسطینی مارے گئے۔ فلسطینی حکام کے مطابق شہداء کی تعداد 1830 ہو گئی ہے جبکہ فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق تعداد 1800 ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری فلسطینیوں کی نسل کشی میں 27 روز کے دوران 9 ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ ادھر اسرائیلی فوج نے دو روز قبل لاپتہ ہونیوالے فوجی ہرزگولڈن کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ فوجی اسرائیل بمباری کے دوران ہی مارا گیا جبکہ اسرائیل نے حماس پر اپنے فوجی کی گرفتاری کا الزام عائد کیا تھا۔ دریں اثنا اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف دنیا بھر میں انسانیت سراپا احتجاج ہے۔ امریکہ، فرانس، ملائیشیا اور وینزویلا میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ وینزویلا کے دارالحکومت کراکس میں سرکاری سطح پر ہزاروں افراد نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے خلاف ریلی نکالی۔ پیرس میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔ ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں بھی اسرائیل کی انسانیت سوز کارروائیوں کے خلاف ریلی نکالی گئی۔ بھارت کے دارالحکومت نئی دلی میں عام آدمی پارٹی کے زیر اہتمام فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں شمعیں اٹھا رکھی تھیں۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے پریس کانفرنس کی جس کی مزید تفصیلات کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے شہریوں پر غزہ سے مسلسل حملے برداشت نہیں کرے گا۔ حماس کو ایک بار پھر یہ غلط فہمی ہوئی ہے کہ اسرائیلی عوام میں حماس کے خلاف لڑنے کی ہمت اور لگن نہیں ہے۔ حماس کو ایک بار پھر یہ بات سمجھ آ جائے گی کہ اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے اسرائیل کچھ بھی کر سکتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ انہیں امریکہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ حماس کا وفد مذاکرات کے لئے مصر پہنچ گیا۔ ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 67 ہو چکی ہے۔ بانکی مون نے سکول پر حملے کی مذمت کی ہے۔ فرانس میں مظاہروں پر پابندی کے باوجود دارالحکومت پیرس میں ہزاروں شہری فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ لندن میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے بھی احتجاج کیا گیا۔ تل ابیب میں ہزاروں شہریوں نے غزہ میں امن کیلئے مظاہرہ کیا۔ این این آئی کے مطابق غزہ میں اقوام متحدہ کے ایک سکول پر تیسری بار اسرائیلی حملے میں دس فلسطینی شہید اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی لڑاکا جہاز سے داغا جانے والا میزائل جنوبی غزہ کے علاقے رفاہ میں اقوام متحدہ کے بوائز سکول کے مرکزی دروازے پر گرا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی سے اپنی بری فوج کے کچھ دستے باہر نکال کر ان کی جگہ تازہ دم فوج متعین کر دی۔دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کا کہنا ہے کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے سکول پر حملہ مجرمانہ فعل ہے۔ عالمی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالوں کو جواب دینا پڑیگا، حملے کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہئے۔ ادھر چین نے بھی فریقین پر جنگ بندی کرنے پر زور دیا ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے مصری ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنسز میں جنگ بندی کا کہا؟ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں سکول پر اسرائیلی بمباری باعث تشویش ہے، حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ فوری اور مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔ علاوہ ازیں برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے غزہ کی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیا اور غیرمشروط سیزفائر کا مطالبہ کیا ہے۔
غزہ صورتحال