حالات زیادہ خراب ہوئے تو فوج مداخلت کر سکتی ہے: شیخ رشید

لاہور (ایجنسیاں) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے کہا ہے کہ ملک کے حالات زیادہ خراب ہوئے تو فوج مداخلت کر سکتی ہے اور 1999ء کی فلم دوبارہ چل سکتی ہے۔ حکومت نے پولیس کا امیج تباہ کر دیا ہے اور افسران اور اہلکار لانگ مارچ سے ڈر کر چھٹیاں لے کر جا رہے ہیں۔ نواز شریف بھولے بادشاہ ہیں فوج کسی قیمت پر پاکستان کے عوام پر گولی نہیں چلائے گی‘ 14اگست کے بعد یا اپوزیشن جماعتوں کی سیاست دفن ہونے جا رہی ہے یا نواز شریف کی، لانگ مارچ کے بعد یا نواز شریف زیادہ طاقتور ہو جائیں گے یا گھر چلے جائیں گے۔ ایک انٹرویوکے دوران گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ نوا ز شریف بھولے بادشاہ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ فوج کو بھی پولیس کی طرح استعمال کر لیں گے یا فوج کی مدد سے لانگ مارچ روکا جا سکتا ہے۔ پاکستان کی فوج کبھی بھی عوام پر گولی نہیں چلائے گی۔ آرٹیکل 245 کے تحت لوگوں کے حقوق غصب کئے جارہے ہیں اس لئے سپریم کورٹ بھی از خود نوٹس لے سکتی ہے۔ لانگ مارچ کے بارے میں ابھی حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، 2 یا 3دن پہلے فیصلہ کیا جائے گا کہ مارچ سے کس طرح نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کیخلاف تاریخ کا سب سے بڑا احتجاجی مارچ ہوگا۔ عمران خان اور طاہرالقادری کامقصد اوربنیادی ایجنڈا ایک ہی ہے۔ انہوں نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور آزادی مارچ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پرشیخ رشید نے عمران خان کو سے ہونے والی ملاقات سے بھی آگاہ کیا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا عمران خان اور طاہرالقادری کا مقصد اور بنیادی ایجنڈا ایک ہی ہے، دونوں نے اسلام آباد میں اکٹھے ہونا ہے، شیخ رشید نے کہاکہ موجودہ حکومت کیخلاف تاریخ کا سب سے بڑا احتجاجی مارچ ہوگا، میاں برادران کواندازہ نہیں کہ کتنی بڑی تعداد میں لوگ اسلام آباد آئیں گے۔
شیخ رشید

ای پیپر دی نیشن