اسلام آباد(آن لائن) ایف بی آر نے ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی پر ڈیفالٹ سرچارج میں تین فی صد کمی کر دی ہے۔ اس سے قبل ڈیفالٹ سرچارج 18 فی صد کی شرح سے وصول کیا جاتا تھا جو اب گھٹا کر 15 فی صد کر دیا گیا ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے بجٹ 2015-16 میں اٹھائے گئے اقدامات کی تشریح کا سلسلہ جاری ہے۔ انکم ٹیکس کی سیکشن 231 بی اور 234 کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ موٹر سائیکل یا آٹو رکشا کی خریداری سے ملکیت منتقلی پر نہیں ہو گا۔ گاڑیوں کی ”پہلی رجسٹریشن“ کی اصطلاح کی تعریف متعین کر دی گئی ہے۔ فوج کی گاڑیوں کی ”فسٹ رجسٹریشن“ کی تاریخ کا شمار گاڑی کو ”تیر“ کا نشان جاری کرنے کی تاریخ سے ہو گا۔ سفارت کاروں یا سفارت خانوں سے خریدی جانے والی گاڑیوں کے لئے فسٹ رجسٹریشن کا شمار اس گاڑی کی دفتر خارجہ میں رجسٹریشن کے تاریخ سے کیا جائے گا۔ سپر ٹیکس کا ریٹ افراد‘ ایسوسی ایشن آف پرسنز اور کمپنیوں کے لئے 3 فی صد اور بنکنگ کمپنیوں کے لئے 4 فیصد ہو گا۔ یہ ٹیکس آئی ڈی پیز کے لئے ہے اور ان افراد یا کمپنیوں پر لگایا گیا ہے جن کی آمدن 50 کروڑ روپے یا اس سے زائد ہے۔
ڈیفالٹ سرچارج